Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
الف، لام، میم،را۔ یہ نشانیاں (معجزات) ہیں اس کتاب کی جو تمہارے پالنے والے (اللہ) کی طرف سے اترتی ہیں اور سچی ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے{۱} اللہ نے آسمانوں کو بلند کیا بغیر ستونوں کے جیسا کہ دیکھتے ہو پھر عرش پر قائم ہوا سورج اور چاند کو پابند کردیا کہ سب ایک وقت معینہ تک گردش میں رہیں۔ وہی دنیا کے کاموں کا انتظام کرتا ہے اور اپنی باتیں (حدیثیں) کو تفصیل سے بیان کرتا ہے تاکہ تم اپنے پالنے والے(اللہ) کے سامنے حاضر ہونے کا یقین کرلو{۲} اسی نے زمین کو پھیلایا اس پر پہاڑ دریا بنائے اور ہر طرح کے پھلوں میں جوڑے (نرمادہ) رکھیں ہیں۔ وہی دن کو رات سے بدلتا ہے۔ بیشک اس میں غور کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں{۳} زمین پر مختلف قطعات زمین ہیں ایک دوسرے سے ملے ہوئے کہیں انگور کے باغ ہیں۔ کہیں کھیتی (جو گیہوں) اور کہیں کھجور کے درخت اگتے ہیں بعض میں شاخیں بعض میں نہیں ہوتیں۔ اگرچہ پانی سب کو ایک ہی ملتا ہے۔ ہم نے بعض پھلوں کو بعض پر فضیلت دی ہے اس میں سمجھنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں{۴}اور تم عجیب بات سننا چاہتے ہو تو نافرمانوں کا یہ کہنا عجیب ہے کہ ہم مر کر مٹی ہوجائیں گے تو پھر کون بنائے گا۔ یہ لوگ اپنے پالنے والے(اللہ) کے منکر ہیں ان کی گردنوں میں طوق ہوں گے یہی جہنمی لوگ ہیں اور اس میں ہمیشہ رہیں گے{۵} یہ لوگ بھلائی سے پہلے تم سے برائی کی خواہش کرتے ہیں یعنی اگلے لوگوں جیسا حشر چاہتے ہیں حالانکہ تمہارا پالنے والا(اللہ) اپنے بندوں کو نافرمانی کے باوجود بخشنا چاہتا ہے لیکن وہ سزا بھی سخت دیتا ہے{۶} نافرمان کہتے ہیں ان پر اس کے پالنے والے (اللہ) نے نشانیاں کیوں نہیں اتاریں۔ مگر تم تو محض چونکانے والے (نذیر) ہو کہ ہر قوم کا ایک ہادی (لیڈر) ہوتا ہے{۷} اللہ جانتا ہے کہ مائیں اپنے پیٹ میں کیا لئے پھرتی ہیں اور ان کے گھٹنے بڑھنے کو بھی جانتا ہے اس کے پاس ہر چیز کی قدریں مقرر ہیں{۸} وہ کھلی اور چھپی چیزوں کو جاننے والا ہے بڑا اعلیٰ (مرتبہ) ہے{۹} اس کیلئے برابر ہے کوئی آہستہ بولے یا زور سے۔ رات کے اندھیروں میں چھپے یا دن میں گھومے{۱۰} اس کے آگے اور پیچھے اللہ کے نگہبان اس کے حکم سے حفاظت کرتے ہیں۔ اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک ان کے نفس (ضمیر) نہیں بدلتے۔ اللہ کسی قوم پر عذاب کرنا چاہے تو کوئی روک نہیں سکتا۔ اللہ کے سوا اس کا کوئی والی وارث نہیں ہوگا{۱۱} وہی بجلیاں چمکاتا ہے ڈرانے اور دلاسے دینے کیلئے اور وہی پانی سے لدے ہوئے بادل بھیجتا ہے{۱۲} بجلی کی کڑک بھی اسی کا شکر و ذکر کرتی ہے۔ فرشتے اس سے ڈرتے ہیں وہی کوندے بھیجتا ہے اور جس پر چاہتا ہے گرا بھی دیتا ہے پھر یہ اللہ کے وجود پر جھگڑتے ہیں۔ وہ کتنا بردبار (حلیم) ہے{۱۳} دعائیں صرف اللہ سے مانگنا چاہیے لوگ اس کو چھوڑ کر جن سے دعا کرتے ہیں وہ ان کی دعائیں قبول نہیں کرسکتے۔ ان کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی پانی کی طرف ہاتھ پھیلا دے اور سمجھے اس کے منہ میں آجائے گا مگر وہ نہیں آسکتا اور نافرمانوں کی دعا کیا ہے محض خودفریبی{۱۴} آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوق خوشی یا ناخوشی سے اسی کو سجدے کرتی ہے اور اس کے سائے بھی صبح و شام جھکتے ہیں{۱۵} ان سے پوچھو آسمانوں اور زمین کا پالنے والاکون ہے کہیں گے اللہ تو پھر پوچھو تم اس کو چھوڑ کر دوسروں کو اپنے اولیاء کیوں بناتے ہو جو خود اپنے نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتے۔ پوچھو کیا اندھا اور آنکھوں والا برابر ہیں یا اندھیرا اور اجالا ایک ہوسکتے ہیں۔ پھر یہ اللہ کے شریک (اولیائ، بیٹا، وسیلے) کیوں مقرر کرتے ہیں۔ کیا وہ بھی اللہ کی طرح کوئی مخلوق بناسکتے ہیں تم مخلوق کو خالق کے (فتشابہ) برابر کرتے ہو کہو اللہ ہی ہر چیز کا بنانے والا ہے اور وہ ایک سب پر غالب ہے{۱۶} وہی آسمان سے بارش برساتا ہے اور اندازے کے مطابق تقسیم کرتا ہے تو وہ نالوں میں بہہ نکلتا ہے۔ اس پر جھاگ آجاتے ہیں جیسے زیور کے لئے سونا تپائو تو جھاگ آتا ہے۔ اللہ سچ اور جھوٹ کا فرق اسی طرح سمجھاتا ہے تو جھاگ تو سوکھ کر اڑجاتا ہے جو چیز (پانی) فائدہ مند ہے وہ زمین میں رہ جاتی ہے۔ اللہ ایسی ہی مثالوں سے سمجھاتا ہے{۱۷} جو لوگ اللہ کی باتیں قبول کرتے ہیں ان کے لئے بھلائیاں ہیں اور جو قبول نہیں کرتے وہ زمین کے سب خزانے بلکہ اتنا ہی اور فدیہ دے کر جھوٹنا چاہیں گے تو قبول نہیں ہوگا۔ ایسے لوگوں کا حساب برا ہوگا۔ ان کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ بری جگہ ہے{۱۸} پس جو جانتا ہے کہ تم پر جو کچھ اترتا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور سچ ہے وہ اندھا نہیں ہوسکتا۔ سمجھتے تو سمجھدار ہی ہیں{۱۹} جو لوگ اللہ سے اپنے وعدے پورے کرتے ہیں اور اپنی قسمیں نہیں توڑتے{۲۰} اور جو اللہ کے احکام کی تعمیل کرتے ہیں کہ سب مل کر رہیں اور اپنے پالنے والے(اللہ) سے ڈریں برے حساب سے خوف کھائیں{۲۱} اور جو اپنے پالنے والے(اللہ) کی خوشی کے لئے محنت و برداشت کریں۔ صلات قائم کریں اور جو کچھ ہم نے دیا ہے اس میں چھپا کر اور اعلانیہ خرچ کریں۔ بھلائی سے بدی کو دور کریں انہیںکے لئے عاقبت کا گھر اچھا ہے{۲۲} وہ عدن کے باغوں میں جائیں گے ان کے نیک بزرگ ان کی بیویاں اور ان کی اولاد اور فرشتے ان کے پاس ہر دروازے سے آتے جاتے کہیں گے سلام علیکم {۲۳} (سلامٌ علیکمٌ) تم پر سلامتی ہو۔ دیکھو یہ تمہاری محنت و ثابت قدمی کا انعام ہے اور عاقبت کا گھر کیسا اچھا ہے{۲۴} اور جو لوگ اللہ سے کئے ہوئے وعدے توڑیں گے، جن رشتوں کو قائم رکھنے کا حکم ہے ان کو کاٹیں گے اور ملک میں فساد پھیلائیں گے ان پر اللہ کی لعنت ہوگی ان کا ٹھکانہ برا ہے{۲۵} اللہ جس کا چاہتا ہے رزق بڑھا دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے کم کردیتا ہے۔ لوگ دنیا کی زندگی پر خوش ہیں مگر دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں کچھ نہیں تھوڑا سا فائدہ ہے{۲۶} نافرمان کہتے ہیں اس (پیغمبر) پر اس کے پالنے والے(اللہ) نے کوئی نشانی کیوں نہیں اتاری تم کہہ دو اللہ جسے چاہتا ہے (اسکے اعمال کے سبب ) بھٹکتا چھوڑ دیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع ہوتا ہے اسے ہدایت دیتا ہے{۲۷} اور اہلِ ایمان کے دل تو اللہ کی یاد ہی سے اطمینان پاجاتے ہیں۔ ہاں اللہ کی یاد سے دل کو سکون ملتا ہے{۲۸} جو لوگ ایمان لاتے ہیں اور اچھے کام کرتے ہیں ان کیلئے خوشحالی اور آرام کی زندگی کی خوشخبری ہے{۲۹} ہم نے تم کو بھی ایک امت کا رسول بنایا ہے جیسے پہلے امتوں کے پاس جو گزر گئیں رسول بھیجے تھے تاکہ تم پر جو کچھ وحی کیا جائے ان کو پڑھ کر سنائو۔ مگر یہ بڑے مہربان (اللہ)کو ماننے سے انکار کرتے ہیں ان سے کہو وہی میرا پالنے والا(اللہ) ہے اس کے سوا کوئی خدا و داتا نہیں ہے میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور اسی سے توبہ کرنا چاہیے{۳۰} (مشرک کہتے ہیں کہ) کاش قرآن سن کر پہاڑ چلنے لگیں، زمین پھٹ جائے اور مردے بولنے لگیں مگر یہ سب کام تو اللہ کے اختیار میں ہیں تو کیا اہلِ ایمان بھی اس سے مایوس ہوسکتے ہیں۔ اللہ چاہتا تو تمام انسانوں کو ہدایت دے دیتا۔ پھر نہ انکار کرنے والوں پر ان کے برے اعمال کے بدلے مصیبتیں آتیں نہ ان کی بستیوں کے قریب زلزلے اور عذاب آتے یہاں تک کہ مقررہ وقت آجاتا اللہ مقرر وقتوں کو نہیں ٹالتا{۳۱} تم سے پہلے بھی رسولوں کا مذاق اڑایا گیا ہے مگر نافرمانوں کو مہلت دی گئی پھر پکڑ لیا گیا تو دیکھو کیسی سزا ملی{۳۲} تم اس مالک حقیقی کے شریک (اولیائ، وسیلہ) ٹھہراتے ہو جو ہر جاندار کی خبرگیری کرتا ہے ان کے نام بتائو کیا تم اللہ کو وہ سجھائو گے جس کا دنیا میں کوئی وجود نہیں یہ سب تمہارے منہ کی باتیں ہیں مگر نافرمانوں کو یہی تماشہ پسند ہے۔ وہ لوگوں کو بھٹکاتے اور سیدھی راہ پر آنے سے روکتے ہیں پس جسے اللہ(اسکے اعمال کے سبب ) بھٹکتا چھوڑ دے اسے ہدایت نہیں مل سکتی{۳۳} ایسے لوگوں کو دنیا کی زندگی میں بھی عذاب ہوگا اور آخرت کا عذاب تو اور بھی شدید ہوگا۔ وہاں اللہ کے سوا کوئی بچانے والا نہیں آئے گا{۳۴} جس جنت کا وعدہ نیک (گناہوں سے بچنے والے) لوگوں سے کیا گیا ہے اس کے نیچے دریا بہتے ہوں گے۔ وہاں کے پھل دائمی ہوں گے اور ان کا سایہ بھی۔ وہ نیک بندوں کا انعام ہے اور کافروں کا انعام آگ ہے{۳۵} جن لوگوں کو ہم نے پہلے کتاب دی تھی وہ اس سے خوش ہیں جو تم پر اترتا ہے لیکن قبائل (بدو) اس سے انکار کرتے ہیں۔ ان سے کہو مجھے حکم ملا ہے کہ صرف اللہ کی بندگی کروں اور کسی کو اس کی خدائی میں شریک (اولیا، وسیلہ) نہیں مانوں۔ بس اسی سے دعا کروں اور اسی سے پناہ چاہوں{۳۶} چنانچہ ہم نے اپنے احکام عربی زبان میں اتارے ہیں اور علم (قرآن) آجانے کے بعد تم اپنی مرضی (وہم و عقائد) کے تابع نہیں رہ سکتے۔ اللہ کے سوا تمہارا ولی اور سہارا کون ہے{۳۷} تم سے پہلے بھی ہم نے رسول بھیجے تھے ان کو بیویاں اور بچے بھی دئیے تھے۔ مگر رسولوں کیلئے ممکن نہیں تھا کہ اللہ کے حکم کے بغیر نشانیاں (معجزے) پیش کرتے۔ ہر کام کا وقت لکھا ہوتا ہے{۳۸} اللہ جو چاہتا ہے بھلا دیتا ہے یا باقی رکھتا ہے۔ اس کے پاس اصل کتاب ہے{۳۹} ہم چاہیں تو ان پر عذاب بھیج کر دکھا دیں اور چاہیں تو تمہیں (اے محمدؐ) وفات دے دیں۔ تمہارا کام صرف کلام پہنچانا ہے اور ہمارا کام حساب لینا ہے{۴۰} دیکھتے نہیں ہو ہم زمین کو اس کے کناروں (اطراف) سے کاٹتے جارہے ہیں۔ اللہ کے حکم کو آگے پیچھے کرنے والا کوئی نہیں اور وہ جلد حساب لینے والا ہے{۴۱} پہلے لوگ بھی ہوشیاریاں دکھاتے تھے مگر ہوشیاریاں تو سب اللہ کے پاس ہیں وہ جانتا ہے جو کچھ یہ کرتے ہیں اور نافرمانوں کو بتا دے گا کہ عاقبت کا گھر کس کا ہے{۴۲} نافرمان کہتے ہیں تم رسول نہیں ہو کہو میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی گواہی کافی ہے اور ان کی بھی جن کے پاس کتابوں کا علم ہے{۴۳}۔