Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home

Trust

Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management

Quran
Hamd-e-Allah

Books
Pamphlets

Image Gallery

Download Fonts

Contact Us


 

 

SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.

So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.

(۱۶)
سورۂ نحل (شہد کی مکھی)۔
سورۂ نحل مکی ہے، اس میں ۱۲۸ آیتیں ہیں۔
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
اللہ کا حکم آگیا پس جلدی کرو۔ وہ تمہارے شریکوں(اولیا،وسیلوں) سے پاک ہے۔ اس کی شان بلند ہے{۱} وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے فرشتوں کو اپنے احکام دے کر فیض غیبی کے ساتھ بھیجتا ہے تاکہ جتاوے کہ ہمارے سوا کوئی پوجنے کے لائق نہیں ہم سے ڈرو{۲} اس نے آسمانوں اور زمین کو اپنی سچائی (موجودگی) ثابت کرنے کے لئے بنایا ہے۔ وہ تمہارے داتائوں سے بہت بڑا ہے{۳} انسان کو حقیر نطفہ سے بنایا اور وہی ہمارا دشمن (باغی) ہوگیا{۴} اس نے تمہارے لئے چوپائے بنائے جن سے اون ملتی ہے اور دوسرے فائدے ہیں ان سے کھانے کو (دودھ، گوشت وغیرہ) ملتا ہے{۵} تم ان کو دیکھ کر خوش ہوتے ہو جب وہ چرنے جاتے ہیں اور جب وہ چر کر واپس آتے ہیں{۶} وہ تمہارے بوجھ بھی اٹھاتے ہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے ہیں جہاں تم بغیر مشقت کے نہیں جاسکتے۔ بلاشبہ تمہارا پالنے والا(اللہ) بڑا شفیق و رحیم ہے{۷} اس نے گھوڑے، خچر اور گدھے بھی بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو۔ وہ تمہاری شان بڑھاتے ہیں وہ ایسی چیزیں بھی بنائے گا جن کو تم نہیں جانتے (موٹر، ہوائی جہاز وغیرہ){۸} سب راستے اللہ کی طرف جاتے ہیں مگر ان میں کچھ ٹیڑھے ہیں۔ اگر وہ چاہتا تو سب کو ہدایت دیدیتا{۹} وہی تمہارے لئے آسمان سے پانی برساتا ہے جو تم پیتے ہو۔ اس سے پودے اور پیڑ اُگتے ہیں جن سے (مویشی) چراتے ہو{۱۰} اسی کے حکم سے تمہاری کھیتیاں زیتون، کھجور، انگور اور دوسرے پھل اُگتے ہیں۔ بے شک ان چیزوں میں غور کرنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں{۱۱} اس نے تمہارے لئے رات دن، سورج چاند اور ستاروں کو اپنے حکم سے پابند کر رکھا ہے۔ بیشک اس میں عقل والوں کیلئے نشانیاں ہیں{۱۲} تمام رنگ برنگی چیزیں جو تم زمین پر پاتے ہو تمہارے (انسانوں کے) لئے ہیں۔ اس میں نصیحت قبول کرنے والوں کیلئے نشانیاں ہیں{۱۳} اس نے تمہیں سمندروں پر دسترس دی ہے۔ اس سے تم تازہ گوشت کھاتے اور زیور (مونگا موتی) نکالتے اور پہنتے ہو۔ اور تم کشتیوں کو اس کا سینہ چاک کرتے دیکھتے ہو تاکہ تم اللہ کا فضل (روزی) تلاش کرتے رہو اور اس کا احسان مانو{۱۴} اس نے زمین پر لنگر ڈال رکھے ہیں تاکہ تم کو لے کر کسی طرف جھک نہیں جائے اور اس میں دریا ہیں اور راستے تاکہ تم اپنی منزل کو پہنچو{۱۵} اور دوسری علامتیں بھی ہیں۔ تم ستاروں سے راستہ معلوم کرتے ہو{۱۶} تو کیا یہ سب چیزیں بنانے والا ویسا ہی ہے جو کچھ بنا نہیں سکتے۔ تم سمجھتے کیوں نہیں{۱۷} تم اللہ کی نعمتوں (احسانوں) کو گننا چاہو تو گن نہیں سکو گے اللہ بڑا بخشنے والا رحیم ہے{۱۸} اللہ جانتا ہے تم کیا چھپاتے ہو اور کیا دکھاتے ہو{۱۹} لوگ اللہ کو چھوڑ کر ایسوں سے دعا کرتے ہیں جو کچھ بنا نہیں سکتے بلکہ خود بنائے گئے تھے{۲۰} اب وہ بے جان مردے ہیں جو نہیں جانتے کہ کب اُٹھائے جائیں گے{۲۱} تمہارا پالنے والا تو اللہ ہے جو ایک ہے جو لوگ حسابِ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ان کے دل نافرمان ہیں اور وہ مغرور بھی ہیں{۲۲} اللہ جانتا ہے وہ کیا چھپاتے ہیں اور کیا دکھاتے۔ مگر اللہ مغروروں کو پسند نہیں کرتا{۲۳} ان کو تمہارے پا لنے والے (اللہ )کا کلام سنایا جائے تو کہتے ہیں یہ پرانی کہانیاں ہیں{۲۴} قیامت کے دن یہ اپنے گناہوں کا بوجھ اُٹھائیں گے اور ان کے گناہوں کا بھی جن کو انہوں نے اپنی جہالت سے گمراہ کیا ہے۔ ہاں برا ہے جو یہ سمیٹتے ہیں{۲۵} اگلے لوگ بھی ایسی شرارتیں کرتے تھے۔ تو اللہ نے ان کے گھر بنیادوں سے اکھاڑ پھینکے اور اوپر سے چھتیں آپڑیں۔ ہم نے عذاب اس طرح بھیجا کہ ان کو خبر نہیں ہوسکی{۲۶} پھر قیامت کے دن بھی وہ ذلیل ہوں گے ان سے پوچھا جائے گا تمہارے داتا و غوث کہاں ہیں جن کے بارے میں تم اپنے رسول سے جھگڑتے تھے۔ تو جن لوگوں کو علم ہوگا وہ کہیں گے آج نافرمانوں کی رسوائی اور تباہی کا دن ہے{۲۷} جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں ان کو ہمارے فرشتے وفات دینے آتے ہیں تو وہ بڑے پارسا بن جاتے ہیں کہتے ہیں ہم نے کوئی برائی نہیں کی۔ مگر وہ کہتے ہیں جو کچھ تم کرتے تھے اللہ جانتا ہے{۲۸} ان کیلئے جہنم کے دروازے کھول دئیے جائیں گے کہ یہاں ہمیشہ رہو۔ مغروروں کیلئے یہ بری جگہ ہے{۲۹} اور نیک لوگوں سے پوچھیں گے تمہارے پالنے والے (اللہ) نے کیا اتارا تھا تو کہیں گے وہ اچھا کلام تھا اچھے لوگوں کے لئے۔ اس میں دنیا کی بھلائی اور آخرت کی بھی بھلائی ہے۔ اور آخرت کا گھر نیکوں کو ملے گا{۳۰} وہ عدن کے باغوں میں جائیں جہاں دریا بہتے ہوں وہاں جو چاہیں گے ملے گا۔ اللہ نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتا ہے{۳۱} جن لوگوں کو فرشتے (شرک سے) پاک حالت میں وفات دیتے ہیں ان سے کہتے ہیں سلامٌ علیکم (تم پر سلامتی ہو) تم جنت میں داخل ہوگے اپنے اعمال کے صلے میں{۳۲} تو کیا اب بھی نافرمان چاہتے ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آجائیں اور اللہ کا حکم (موت) لے آئیں۔ پہلے لوگ بھی یہی کہتے تھے تو اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود پر ظلم کرتے تھے{۳۳} یعنی ان کو بدی کا بدلہ مل گیا۔ جس چیز کا وہ مذاق اُڑاتے تھے اسی نے آگھیرا{۳۴} مشرک (داتا، خواجہ بنانے والے) تم سے حجت کرتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اپنے داتائوں کو نہیں پوجتے اور نہ ہی ہمارے باپ دادا نے ان کو پوجا ہوتا تو ہم بھی اللہ کے سوا سب کو حرام کرلیتے۔ ایسی باتیں اگلے بھی بناتے تھے مگر رسولوں کا کام اللہ کے احکام پہنچا دینا ہے بس{۳۵} ہم نے ہر اُمت کے رسول کو یہی پیغام دے کر بھیجا کہ اللہ کی بندگی کرو اور طاغوت (جھوٹے خدا) نہیں بنائو تو ان میں سے کچھ کو اللہ نے ہدایت دی اور کچھ پر گمراہی کا ٹھپہ لگ گیا۔ پس دنیا کی سیر کرو اور دیکھو جھٹلانے والوں کا کیا حشر ہوا{۳۶} اے نبی تم ان کو ہدایت کی طرف بلاتے رہو۔ گو اللہ گمراہوں کو ہدایت نہیں دیتا اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہوگا{۳۷} یہ لوگ اپنا ایمان جتانے کے لئے اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ اللہ مرنے والوں کو پھر نہیں اٹھائے گا۔ مگر اللہ کا وعدہ سچا ہے جو اکثر لوگ نہیں جانتے{۳۸} وہ اختلاف کرنے والوں کو بھی بتائے گا اور انکار کرنے والوں کو معلوم ہوجائے گا کہ وہی جھوٹے تھے{۳۹} اور ہمارا حکم کسی بھی معاملے میں یوں ہوتا ہے کہ جب ہم کچھ کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو کہتے ہیں کُن (ہوجا) اور وہ ہوجاتا ہے{۴۰} جن لوگوں نے اللہ کی خاطر ہجرت کی ہے کیونکہ ان پر ظلم ہو رہا تھا۔ ان کو خوشخبری دیدو کہ دنیا میں بھی ان کے لئے بھلائیاں ہیں اور آخرت کا اجر تو بہت زیادہ ہوگا تاکہ وہ بھی جان لیں{۴۱} جو ثابت قدمی سے اپنے پالنے والے (اللہ) پر بھروسہ کئے بیٹھے ہیں{۴۲} اور تم سے پہلے بھی جو رسول آئے وہ انسان ہی تھے۔ ہم ان پر بھی وحی بھیجتے تھے۔ تم نہیں جانتے ہو تو اہلِ کتاب سے پوچھ لو{۴۳} ان کے پاس کتابیں اور صحیفے موجود ہیں اور تم پر بھی ہم اپنا کلام اتارتے ہیں تاکہ تم لوگوں کو بتائو کہ ان کے بارے میں کیا احکام آئے ہیں تاکہ وہ غور کریں{۴۴} تو کیا مفسد (فساد کرنے والے) لوگ نہیں ڈرتے کہ اللہ چاہے تو ان کو زمین میں دھنسا دے یا ایسا عذاب بھیجے جس کی ان کو خبرتک نہیں ہو{۴۵} یا پھر ان کو چلتے پھرتے پکڑ لے اور اسے کوئی روکنے والا نہیں ہو{۴۶} یا ان کو خوف میں مبتلا کر دے۔ اگرچہ تمہارا پا لنے والا(اللہ) بڑا شفیق و رحیم ہے{۴۷} دیکھو اللہ نے جو چیز بھی بنائی ہے اس کے سائے دائیں بائیں جھکتے ہیں وہ اللہ کو سجدہ کرتے ہیں اور اپنی عاجزی دکھاتے ہیں{۴۸} اسی طرح آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوق جاندار ہو یا فرشتے اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں اور وہ غرور نہیں کرتے{۴۹} وہ اوپر والے رب (اللہ) سے ڈرتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جس کا ان کو حکم ملا ہے{۵۰} اللہ فرماتا ہے دو دو خدا نہیں بنائو اور یاد رکھو کہ اللہ صرف ایک ہے پس مجھ ہی سے ڈرو{۵۱} اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔ پس دین بھی اسی کا ہے۔ تو کیا اللہ کے سوا بھی کسی سے ڈرو گے{۵۲} تمہارے پاس جو نعمتیں ہیں اللہ سے ملی ہیں تو جب کوئی دکھ ملے تو اسی سے گڑ گڑائو{۵۳} لیکن جب دکھ دور ہوجاتا ہے تو (اللہ کا احسان ماننے کے بجائے) شریکوں کی نیاز دلاتے ہیں{۵۴} تاکہ ہماری نوازشوں کی ناشکری کریں۔ خیر مزے کرلو تم کو جلد معلوم ہوجائے گا{۵۵} یہ ہمارے دئیے ہوئے رزق (نعمتوں) میں ایسوں کا حصہ مقرر (ایسوں کی نذر و نیاز) کرتے ہیں جن کو جانتے بھی نہیں۔ قسم ہے اللہ کی تمہاری اس توہم پرستی کی باز پرس ضرور ہوگی{۵۶} یہ لوگ اللہ کیلئے بیٹیاں (دیویاں) مقرر کرتے ہیں جو شریکوں سے پاک ہے اور اپنے لئے (بیٹے) جو اِن کو پسند ہیں{۵۷} ان میں کسی کو بیٹی کی خوشخبری دو تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے گویا دکھی ہوگیا ہے{۵۸} پھر وہ برادری سے منہ چھپاتا پھرتا ہے کہ جس (بیٹی) کی خوشخبری ہے اسے رکھ کر رسوا ہو یا اسے مٹی میں دبا آئے۔ افسوس یہ کیسے فیصلے کرتے ہیں{۵۹} جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کی مثال ہی بری ہے مگر اللہ کی شان بلند ہے وہی عزت و حکمت کا مالک ہے{۶۰} اللہ اپنے بندوں کی خطائوں پر گرفت کرنے لگے تو ایک جاندار بھی زندہ نہیں رہے لیکن اس نے حساب کو ایک معینہ وقت تک ملتوی کر دیا ہے۔ جب وہ وقت آجائے گا تو گھڑی بھر بھی دیر سویر نہیں ہوگی{۶۱} یہ لوگ اللہ کے لئے ایسی چیزیں پسند کرتے ہیں جن کو اپنے لئے پسند نہیں کرتے۔ ان کی زبانوں پر جھوٹ ہے اور وہی ان کو بھلا لگتا ہے تو جہنم کی آگ بھی انہی کیلئے ہے اور یہ سب سے پہلے جائیں گے{۶۲} قسم ہے ہماری شان کی ہم نے پہلی قوموں میں بھی رسول بھیجے مگر سرکشی، نافرمانی کرنے والے نے ان کو ان کے اعمال بھلے بتائے کہ وہی ان کا ولی (لیڈر) تھا اور وہ دردناک عذاب میں پڑ گئے{۶۳} ہم نے (اے محمدؐ) تم پر یہ کتاب اس لئے اتاری ہے کہ تم ان کے باہمی اختلافات دور کرو۔ یہ (قرآن) یقین کرنے والے کے لئے ہدایت و رحمت ہے{۶۴} اللہ ہی آسمان سے پانی برساتا ہے تو مری ہوئی زمین زندہ ہوجاتی ہے یقینا اس میں بات سننے والوں کے لئے نشانیاں ہیں{۶۵} اور تمہارے لئے چوپایوں میں بھی عبرت ہے ہم تم کو وہ چیزیں پلاتے ہیں جو خون اور فضلے سے ان کے پیٹوں میں بنتی ہے یعنی خالص دودھ پینے والے کے لئے خوشگوار{۶۶} اور کھجور اور انگور کے پھلوں سے تم مٹھاس اور اچھی غذا حاصل کرتے ہو۔ اس میں بھی عقلمندوں کیلئے نشانیاں ہیں{۶۷} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) شہد کی مکھی کو وحی کرتا ہے کہ چھتہ بنائے پہاڑوں، درختوں یا چھتریوں پر جو تم بنا دو{۶۸} پھر ہر طرح کے پھول پھل کھائے اور اللہ کے بتائے ہوئے طریقے (فطرت) پر چلتی رہے جو آسان ہے۔ ان کے پیٹ سے مختلف رنگوں کی شراب (پینے کی چیز) نکلتی ہے جس میں شفاء ہے۔ غور کرنے والی قوموں کیلئے اس میں نشانیاں ہیں{۶۹} اللہ ہی تم کو بناتا ہے اور (توفت) وفات دیتا ہے۔ تم میں بعض ناقص عمر کو پہنچ جاتے ہیں جو سب کچھ جاننے کے بعد کچھ نہیں جانتے اور اللہ ہی علم و قدرت کا مالک ہے{۷۰} اور اللہ ہی بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت دیتا ہے تو جن کو اللہ نوازتا ہے وہ بھی اپنا رزق اپنے غلاموں میں اس طرح تقسیم نہیں کرتے کہ سب برابر ہوجائیں۔ پھر یہ لوگ اللہ کی بخشش میں کیوں شک کرتے ہیں{۷۱} اللہ نے تمہاری جانوں سے تمہارے جوڑے بنائے اور جوڑوں سے بیٹے اور بیٹیاں بناتا ہے۔ وہ تمہیں پاک چیزیں کھلاتا ہے۔ پھر یہ جھوٹے خدا بنالیتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرتے ہیں{۷۲} یہ اللہ کو چھوڑ کر ایسے داتائوں کی عبادت کرتے ہیں جو انہیں رزق دینے کا اختیار نہیں رکھتے نہ آسمان سے نہ زمین سے، اور کچھ کرسکنے کے بھی قابل نہیں ہیں{۷۳} پس تم کسی کو اللہ کی مثل نہیں بنانا۔ اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے{۷۴} اللہ ایک مثال دیتا ہے۔ ایک شخص غلام ہے اسے کسی چیز پر اختیار نہیں اور دوسرا ہے جسے ہم نے نوازا ہے وہ کھلے اور چھپے اپنا مال تقسیم کرتا ہے تو کیا دونوں برابر ہوسکتے ہیں۔ تو اللہ کا احسان مانو۔ مگر لوگ نہیں سمجھتے{۷۵} پھر اللہ دو شخصوں کی مثال دیتا ہے۔ ایک گونگا ہے کچھ نہیں کرسکتا دوسروں کا محتاج ہے اور کوئی کام ٹھیک کر کے نہیں آتا تو کیا وہ اس غلام کے برابر ہوسکتا ہے جو سب کام (عدل کے ساتھ) ٹھیک ٹھیک کر کے آتا ہے اور نیک اطوار بھی ہے{۷۶} اللہ ہی آسمانوں اور زمین کے بھید جانتا ہے اور قیامت کا حکم پلک جھپکتے آجائے گا اور وہ قریب ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے{۷۷} اللہ تمہیں مائوں کے پیٹ سے نکالتا ہے اس وقت تم کچھ نہیں جانتے۔ پھر تمہیں سننے، دیکھنے اور بولنے کی تمیز دیتا ہے تاکہ تم اس کا احسان مانو{۷۸} اور پرندوں کو دیکھو وہ آسمانی ہوائوں میں معلق ہیں۔ انہیں اللہ کے سوا کون تھامتا ہے۔ اہلِ ایمان کیلئے اس میں نشانیاں ہیں{۷۹} اللہ نے تمہارے لئے گھروں کو رہنے کی جگہ بنایا ہے اور چوپایوں کی کھالوں سے تمہارے خیمے بنواتا ہے۔ جن کو ہلکا پاکر تم سفر و قیام میں استعمال کرتے ہو۔ ان کے اون اور بالوں سے اپنی ضرورت کی چیزیں بناتے ہو جو تمہاری زندگی کا اسباب و اثاثہ ہے{۸۰} اور اللہ نے ایسی چیزیں بنائی ہیں جو تم کو سایہ دیتی ہے۔ اسی نے پہاڑ اور غار بنائے ہیں۔ وہ تمہیں کپڑے دیتا ہے جو گرمی سے بچاتے ہیں اور (زرہ بکتر) کُرتے جو جنگ میں محفوظ رکھتے ہیں۔ اسی طرح اللہ اپنی نعمتیں پوری کرتا ہے تاکہ تم اللہ کے فرمانبردار بن جائو{۸۱} پھر بھی نہیں مانیں تو تمہارا کام صرف سنانا ہے{۸۲} یہ اللہ کی نعمتوں کو جانتے ہیں پھر بھی انکار کرتے ہیں کیونکہ یہ ناشکرے ہیں{۸۳} جس دن سب اُٹھائے جائیں گے ہر امت کے گواہ (بنی و امام) بھی موجود ہوں گے۔ اس وقت نافرمانوں کو بولنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ کوئی معذرت قبول ہوگی{۸۴} یعنی جب ظالم وہ عذاب دیکھیں گے تو پھر نہ کمی ہوگی نہ دیر کی جائے گی{۸۵} اور مشرک (داتا، خواجہ بنانے والے) جب اپنے داتائوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے اے پالنے والے (اللہ) یہی ہمارے داتا تھے تجھے بھول کر ہم جن سے دعائیں مانگتے تھے۔ تو وہ (داتا) ان کی بندگی کا انکار کریں گے کہیں گے یہ جھوٹے ہیں{۸۶} پھر وہ عاجزی اور بے بسی سے اللہ کے سامنے گر پڑیں گے کیونکہ ان کا جھوٹ کھل جائے گا{۸۷} اور جو خود بھی انکار کرتے تھے اور دوسروں کو بھی اللہ کی راہ سے روکتے تھے ان پر ان کے فساد کی وجہ سے عذاب پر عذاب ہوگا{۸۸} جس دن تمام امتیں اپنے اپنے گواہوں (پیروں اماموں) کے ساتھ اُٹھائی جائیں گی ہم تم کو ان سب پر گواہ کریں گے اسی لئے (اے محمدؐ) تم پر ایسی کتاب اتاری ہے جو ہر چیز کو بیان کرتی ہے یہ ہماری ہدایت اور رحمت ہے اور تسلیم کرلینے والوں کے لئے خوشخبری ہے{۸۹} بیشک اللہ انصاف اور احسان کرنے کا حکم دیتا ہے اور قرابت داروں سے اچھے سلوک کا اور بے حیائی اور بری باتوں اور نافرمانی سے بچنے کا۔ یہ نصیحت کی جاتی ہے تاکہ یاد رکھو{۹۰} اور جب وعدہ کرو تو اپنا وعدہ پورا کرو اور پکی قسم کھانے کے بعد اسے نہیں توڑو کیونکہ اس طرح تم اللہ کو ضامن بنالیتے ہو اور اللہ جانتا ہے تم کیا کرتے ہو{۹۱} اور دیکھو اس بڑھیا کی طرح نہیں کرنا جو محنت سے سوت کات کر الجھا لیتی ہے۔ اور اپنی قسموں کو یہ معلوم کرنے کا ذریعہ بھی نہیں بنائو کہ کون سی قوم کس سے بہتر ہے۔ بیشک اللہ تمہیں ان کے ذریعہ آزمائے گا وہ قیامت کے دن بتائے گا کہ اصل اختلاف کیا تھا{۹۲} اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک امت بنا دیتا۔ مگر وہ جسے چاہتا ہے ( اسکے اعمال کے سبب ) بھٹکنے دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ( اسکے اعمال کے سبب ) ہدایت دیتا ہے۔ اور تم سے تو یہی پوچھا جائے گا کہ تم کیا کرتے رہے{۹۳} اور اپنی قسموں کو فساد ڈالنے کیلئے بھی استعمال نہیں کرنا ورنہ تمہارے جمے ہوئے قدم لڑکھڑا جائیں گے اور تم اللہ کا راستہ روک کر مصیبت میں پڑ جائو گے پھر تم پر سخت عذاب ہوگا{۹۴} اور اللہ سے کئے ہوئے وعدوں کو تھوڑے سے فائدے کے لئے نہیں بیج دینا اللہ کے پاس ان کی اچھی قیمت ملے گی یقین رکھو{۹۵} تمہارے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہوجائے گا مگر اللہ کے پاس جو کچھ ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور اللہ محنت و برداشت کرنے والوں کو اچھا صلہ دیتا ہے بلکہ وہ اعمال سے زیادہ صلہ دیتا ہے{۹۶} جو اچھے کام کرے گا مرد ہو یا عورت اور وہ صاحبِ ایمان بھی ہے تو ہم دنیا میں اسے غم و اندوہ سے پاک زندگی دیں گے اور اعمال کا بدلہ بھی اچھا ہوگا{۹۷} پس جب قرآن پڑھنے لگو تو سرکشی، نافرمانی کرنے والے مردود کے شر سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو{۹۸} بیشک اہلِ ایمان پر اس کا بس نہیں چلتا کیونکہ وہ اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں{۹۹} اس کا زور صرف ان پر چلتا ہے جو نافرمان اور مشرک (اللہ کا بیٹا اور وسیلہ ماننے والے) ہیں{۱۰۰} ہم اپنی آیات میں رد و بدل کرتے ہیں کہ اللہ جانتا ہے کیا اتارنا چاہیے۔ تو کہتے ہیں یہ تم نے خود گھڑا ہے ان میں اکثر ناسمجھ ہیں{۱۰۱} ان سے کہو یہ سچی باتیں ہیں جو پاک غیبی طاقت تمہارے پالنے والے (اللہ) کے پاس سے سچائی کے ساتھ لاتا ہے تاکہ اہلِ ایمان کا ایمان پختہ ہو ان کو ہدایت ملے اور اللہ کے آگے سرجھکانے والوں کو خوشخبریاں ملیں{۱۰۲} اور ہم جانتے ہیں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس کو کوئی انسان سکھا جاتا ہے مگر جس کے بارے میں ان کو شک ہے اس کی زبان عجمی ہے اور یہ واضح عربی زبان ہے{۱۰۳} جو لوگ اللہ کی (حدیثوں) باتوں کو نہیں مانتے اللہ ان کو ہدایت نہیں دے گا۔ ان کو دُکھ دینے والا عذاب ہوگا{۱۰۴} اور جھوٹ تو وہی گھڑتے ہیں جو اللہ کی (حدیثوں) باتوں کو نہیں مانتے اور وہی جھوٹے ہیں{۱۰۵} یقین کرنے کے بعد اللہ کا انکار کون کرسکتا ہے۔ ہاں جسے (کفر پر زبردستی) مجبور کیا جائے تو بھی اس کا دل ایمان سے مطمئن رہے گا۔ لیکن جو جان بوجھ کر انکار کرے گا اس پر اللہ کا غضب ہوگا اور وہ سخت عذاب پائے گا{۱۰۶} یہ اس لئے کہ وہ دنیا کی زندگی کو آخرت سے بہتر سمجھتے ہیں اور بیشک اللہ حق کا انکار کرنے والوں کو ہدایت نہیں دیتا{۱۰۷} ایسے لوگوں کے دلوں، کانوں اور آنکھوں پر اللہ چھاپ لگا دیتا ہے اور وہ غافل رہتے ہیں{۱۰۸} اس لئے وہ عاقبت میں بھی نقصان اُٹھائیں گے{۱۰۹} جن لوگوں نے ستائے جانے کے بعد ہجرت کی مصیبتیں اُٹھائیں اور ثابت قدم رہے اور مقابلہ کیا اس سب کے بعد اللہ ان کو ضرور بخش دے گا اور ان پر رحم کرے گا{۱۱۰} جس دن سب جمع ہوں گے ہر شخص اپنی فکر میں ہوگا اور ہر شخص کے لئے اس کے اپنے اعمال کافی ہوں گے ان پر ظلم نہیں ہوگا{۱۱۱} اللہ ایک گائوں کی مثال دیتا ہے جہاں ہر طرح کا سکھ چین تھا۔ ہر طرف سے ان کا رزق آتا تھا۔ پھر بھی انہوں نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری شروع کر دی تو اللہ نے ان کو بھوک اور خوف کی سزا دی کیونکہ وہ کام ہی ایسے کرتے تھے{۱۱۲} پھر ان میں ایک رسول آیا تو اسے جھٹلا دیا تو اللہ نے ان پر عذاب بھیج دیا کیونکہ وہ ظالم تھے{۱۱۳} پس اللہ کا دیا حلال اور طیب (پاک) رزق کھائو اور اللہ کی نعمتوں کا احسان مانتے رہو اگر تم اس کی بندگی کرنا چاہتے ہو{۱۱۴} بیشک اللہ نے مرا ہوا جانور، خون اور سور کا گوشت اور جو کچھ اللہ کے سوا کسی کے نام (کی نذر و نیاز) سے نکالا جائے حرام کردیا ہے مگر بھوک سے بے قرار ہو کر کھالے نہ کہ سرکشی یا ضد میں تو اللہ بخشنے والا رحیم ہے{۱۱۵} اور جو کچھ جھوٹ سچ زبان پر آجائے تو نہیں کہا کرو کہ یہ حلال ہے وہ حرام ہے کیونکہ یہ اللہ پر جھوٹ باندھنا ہے۔ اور جو اللہ پر جھوٹ باندھے وہ کبھی فلاح نہیں پائے گا{۱۱۶} وہ تھوڑا سا فائدہ دے سکتا ہے مگر اس کا عذاب سخت ہے{۱۱۷} یہود پر ہم نے جو کچھ حرام کیا تھا پہلے بتا چکے ہیں۔ ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے{۱۱۸} اور تمہارا پالنے والا (اللہ)ان کے لئے جو لاعلمی میں کوئی گناہ کر بیٹھتے ہیں پھر توبہ کرلیتے ہیں اور سدھر جاتے ہیں بڑا بخشنے والا رحیم ہے{۱۱۹} بیشک ابراہیم جو اہلِ عالم کے امام تھے ہمارے فرمانبردار اور راست رو بندے تھے اور مشرکوں (اللہ کا بیٹا اور وسیلہ ماننے والوں) میں شامل نہیں تھے{۱۲۰} وہ اللہ کی نعمتوں کا احسان ماننے والے تھے اللہ نے ان کا مرتبہ بلندکیا اور راہ راست کی ہدایت دی{۱۲۱} ہم نے ان کو دنیا میں بھی بھلائیاں دی تھیں اور آخرت میں بھی وہ نیک بندوں میں ہوں گے{۱۲۲} پھر ہم نے(اے نبی) تم کو وحی کے ذریعہ حکم دیا کہ ابراہیم کی طرح ایک (اللہ کے آگے سر جھکانے والا) مذہب اختیار کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے اور مشرکوں (اللہ کا بیٹا اور وسیلہ ماننے والوں) میں شامل نہیں ہونا{۱۲۳} یقینا ہم نے پہلے ہفتہ کا دن مقرر کیا تھا جس پر لوگوں میں اختلاف ہوگیا۔ اب قیامت میں اللہ ان کا فیصلہ کرے گا کہ اختلاف کیوں ہوا{۱۲۴} تم لوگوں کو اپنے پالنے والے(اللہ)کی طرف ہوشیاری سے اور ناصحانہ انداز میں بلائو اور اچھے طریقے سے بحث کرو۔ بلاشبہ تمہارا پالنے والا(اللہ) جانتا ہے کہ کون بھٹکا ہوا ہے اور وہ ہدایت پانے والوں سے بھی واقف ہے{۱۲۵} اور تم سختی کرنا چاہو تو اتنی ہی سختی کرو جتنی انہوں نے تمہارے ساتھ کی ہے اور برداشت کرلو تو برداشت کرنے والوں کے لئے بہت بھلائی ہے{۱۲۶} اور تم محنت و برداشت ہی کرو تمہارا محنت و برداشت کرنا اللہ کے واسطے ہے اور ان کے لئے دکھی نہیں ہو نہ ان کی چال بازیوں سے کوفت اُٹھائو{۱۲۷} یاد رکھو کہ اللہ متقیوں (گناہوں سے بچنے والوں) اور محسنوں (اچھے کام کرنے والوں) کے ساتھ ہے{۱۲۸}۔

 

SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home
Trust
Quran
Books
Download Fonts
Contact Us
SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
© Copyright SYED TALIB ALI WELFARE TRUST Rights Reserved
Develop by: SYED MOHSIN ALI
Home | Trust | Quran| Books| Image Gallery | Download Fonts | Contact Us