Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home

Trust

Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management

Quran
Hamd-e-Allah

Books
Pamphlets

Image Gallery

Download Fonts

Contact Us


 

 

SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.

So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.

(۱۷)
سورۂ بنی اسرائیل (بنی اسرائیل)۔
سورۂ بنی اسرائیل مکی ہے، اس میں ۱۱۱ آیتیں ہیں۔
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
(اے محمدﷺ) پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو سیر کرائی ایک رات مسجد حرم سے مسجد اقصیٰ (دور کی مسجد) تک جس کے گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ اسے اپنی نشانیاں دکھائیں۔ اللہ بڑا سننے اور جاننے والا ہے{۱} اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور اسے بنی اسرائیل کا ہادی (لیڈر) بنایا اور کہا تم میرے سوا کسی کو وکیل (دستگیر) نہیں بنانا{۲} یہ ان لوگوں کی اولاد تھے جن کو نوح کے ساتھ بچالیا گیا تھا اور وہ ہمارے شکرگزار بندے تھے{۳} ہم نے اپنی کتاب میں لکھ دیا تھا کہ بنی اسرائیل زمین پر دوبارہ فساد پھیلائیں گے اور سرکش ہوجائیں گے{۴} تو جب پہلا موقع آیا ہم نے اپنے سخت جنگجو بندے تم پر مسلط کر دئیے۔ وہ تمہارے ملک میں گھس آئے اور وہ وعدہ پورا ہوگیا{۵} پھر ہم تم کو ان سے چھڑا لائے اور تم کو مال و اولاد سے نوازا اور ایک بڑی قوم بنا دیا{۶} تم اچھے کام کرتے تو اپنے لئے کرتے اور برائی کی تو اپنے لئے کی تو پھر دوسرے وعدے کا وقت آگیا اور ہم نے تمہاری صورتیں بگاڑ دیں۔ تمہاری مسجدوں میں پہلے کی طرح ایسے لوگ بھیج دئیے جو ہر سامنے آنے والی چیز کو تباہ کردیتے تھے{۷} تمہارا پالنے والا(اللہ) تم پر رحم فرمانا چاہتا ہے مگر عداوت رکھو گے تو ہم بھی تمہارے دشمن ہیں جہنم کو ہم نے نافرمانوں کا باڑہ بنایا ہے{۸} بلاشبہ قرآن سیدھا راستہ دکھاتا ہے ان کو جو بات مانیں اور اہل ایمان (یعنی یقین کرنے والوں) کیلئے خوشخبری ہے کہ جو اچھے کام کریں گے انہیں اچھا اجر ملے گا{۹} اور جو حسابِ آخرت پر ایمان نہیں لائیں گے ان کو دُکھ دینے والا عذاب ہوگا{۱۰} انسان شرارتیں کر کے بھلائی کی دعا کرتا ہے انسان بڑا بھلکّڑ (جلد بھول جانے والا) ہے{۱۱} ہم نے رات اور دن کو دو نشانیاں بنایا اور رات کی نشانی کو چھپا دیا اور دن کی نشانی کو روشن کیا تاکہ اپنے پالنے والے (اللہ) کا فضل (روزی) تلاش کرو۔ اور برسوں کا شمار کرو اور دنوں کا حساب رکھو۔ ہم نے تمام چیزوں کی تفصیل (وضاحت) کر دی ہے{۱۲} اور ہر انسان کا اعمال نامہ اس کے گلے میں لٹکا دیا ہے قیامت کے دن وہ نکال کر دکھا دیں گے جو (کیسٹ، بلیک باکس وغیرہ کی طرح) خود بولتا ہوگا{۱۳} کہ لو اپنی کتاب پڑھ لو اور خود اپنا محاسبہ کرو{۱۴} جو ہدایت قبول کرتا ہے اپنے نفس کے لئے کرتا ہے اور جو گمراہی اختیار کرتا ہے اس کا وبال اسی پر ہے۔ اور کوئی کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اُٹھائے گا اور ہم کسی قوم پر عذاب نہیں بھیجتے جب تک ایک چونکانے اور ٹوکنے والا (مصلح) نہیں بھیج دیں{۱۵} ہم جب کسی بستی کو تباہ کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو وہاں کے خوشحال لوگوں کو ٹوکتے ہیں پھر وہ نافرمانی کرتے ہیں تو ہماری حجت پوری ہوجاتی ہے پھر سب ہلاک کردئیے جاتے ہیں{۱۶} اور نوح کے بعد بھی ہم نے بہت سی بستیاں تباہ کی ہیں۔ تمہارا پالنے والا(اللہ) اپنے بندوں کی بے راہ روی دیکھنے اور خبردار کرنے کے لئے کافی ہے{۱۷} جو لوگ جلد مالدار بننا چاہتے ہیں ہم ان میں سے جسے جتنا چاہتے ہیں دے دیتے ہیں مگر پھر ان کا ٹھکانہ جہنم ہے جہاں وہ ذلت و خواری میں جلیں گے{۱۸} اور جو آخرت کے طلبگار ہوں گے اور اس کے لئے کوشش بھی کریں گے جیسی کرنی چاہیے۔ پھر وہ صاحبِ ایمان (موحد) بھی ہوئے تو ان کی محنت بارآور ہوگی{۱۹} یوں تو ہم سب ہی کو پالتے ہیںاسی لئے تمہارے پالنے والے(اللہ) کی رحمت عام ہے یعنی کسی کی روزی بند نہیں ہوتی{۲۰} دیکھو ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور آخرت کی نوازشیں تو بدرجہ بڑی اور بہتر ہوں گی{۲۱} پس اللہ کے سوا کسی کو غوث و مشکل کشا نہیں بنانا ورنہ ذلیل و خوار ہوجائو گے{۲۲} تمہارے پالنے والے(اللہ) کا حکم ہے کہ اس کے سوا کسی کی بندگی نہیں کرو۔ ہاں اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ ان میں ایک یا دونوں بڑھاپے کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کو اُف تک نہیں کہنا۔ نہ ان کو ٹوکنا ان سے ادب سے بات کرو{۲۳} ان کے سامنے عاجزی سے دونوں ہاتھ پھیلا کر جاسکتے ہو اور رحمت و برکت کی دعائیں لو اور کہا کرو اے پالنے والے(اللہ) تو بھی ان پر رحم فرما جیسے بچپن میں انہوں نے مجھے (رب کی طرح) رحمت و محبت سے پالا{۲۴} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) تمہارے دلوں کا حال جانتا ہے اگر صالح (نیک) بنو گے تو وہ بڑا بخشنے والا اور درگزر کرنے والا ہے{۲۵} اور رشتے داروں، محتاجوں اور مسافروں کو ان کا حق دیتے رہو اور فضول خرچی میں اپنا مال ضائع نہیں کرو{۲۶} کیونکہ فضول خرچی کرنے والے نافرمانوں کے بھائی ہیں اور نافرمان اپنے پالنے والے(اللہ) کا ناشکرا ہے{۲۷} اگر تمہارے پالنے والے(اللہ) کا فضل (روزی) آنے میں دیر ہو جس کی تمہیں اُمید ہے اور تم کسی کی مدد نہیں کرسکو تو اس سے نرمی سے بات کرو{۲۸} نہ تو اپنا ہاتھ اس طرح روکو گویا گردن سے بندھا ہے اور نہ اتنا کھولو کہ سب کچھ دے ڈالو اور قلاش و محروم ہو کر بیٹھ جائو{۲۹} بلاشبہ تمہارا پالنے والا (اللہ)جس کا چاہتا ہے(اسکی کوشش کے سبب) رزق بڑھا دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے ( اسکی کوشش کے سبب ) گھٹا دیتاہے۔ وہ اپنے بندوں کی خبر رکھتا ہے اور ان کی نگرانی کرتا ہے{۳۰} اور اپنی اولاد کو مفلسی کے خوف سے قتل نہیں کرو۔ ہم ہی ان کو اور تم کو رزق دیتے ہیں۔ ان کو (برتھ کنٹرول سے) مار ڈالنا سخت گناہ ہے{۳۱} اور زنا کے قریب نہیںجانا۔ یہ بے حیائی کا کام ہے اور بری راہ ہے{۳۲} اور کسی کی جان نہیں لینا سوائے ان کے جن کا مارنا جائز ہے۔ اللہ نے جانیں حرام کردیں ہیں اور ظلم سے جو قتل کیا جائے اس کے ولی کو بدلہ لینے کا اختیار ہے مگر زیادتی نہیں کرے تو اللہ اس کی مدد کرے گا{۳۳} اور بے سہارا (بچوں) کے مال کو نہیں چھونا۔ مگر اچھے طریقے سے استعمال کر کے اسے بڑھانا جائز ہے کہ جوان ہوں گے تو دیدو گے۔ پھر اپنا معاہدہ پورا کرنا (نیت نہیں بدلنا) کیونکہ عہد کے بارے میں بازپرس ہوگی{۳۴} اور جب ناپ تول کر دو تو پورا ناپا کرو اور تول کردو تو ترازو سیدھی رکھو۔ یہ اچھی بات ہے اور اچھے نتائج کی حامل ہے{۳۵} اور جس کے بارے میں جانتے نہیں ہو اس کے پیچھے نہیں چلوکیونکہ کان، آنکھ اور دل سے بھی بازپرس ہوگی{۳۶} اور زمین پر اکڑ کر نہیں چلو تم زمین کو پھاڑ نہیں سکتے نہ پہاڑوں کی چوٹیاں چھو سکتے ہو{۳۷} یہ سب چیزیں گناہ ہیں تمہارا پالنے والا (اللہ) ان سے نفرت کرتا ہے{۳۸} یہ حکمت و دانائی کی باتیں تمہارا پالنے والا (اللہ) وحی کے ذریعہ بتاتا ہے پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک خدائی (وسیلہ) نہیں ماننا ورنہ خوار و ذلیل کر کے جہنم میں ڈالے جائو گے{۳۹} تو کیا تمہارے پالنے والے(اللہ) نے تم کو تو بیٹے دئیے ہیں اور خود فرشتوں کو بیٹیاں بنا رکھا ہے بلاشبہ تم ایک بری بات (بہتان) کہتے ہو{۴۰} ہم نے اس قرآن میں تمہارے لیے نصیحت کی باتیں تفصیل سے دیدی ہیں مگر اس سے نافرمانوں کی نفرت میں اضافہ ہوتا ہے{۴۱} ان سے کہو اگر اس (اللہ) کے ساتھ دوسرے خدا بھی ہیں جیسا کہ یہ کہتے ہیں تو وہ عرش والے سے جا کر جھگڑتے کیوں نہیں{۴۲} اس کی ذات پاک ہے اور بلندہے ان سے جو انہوں نے (داتا، غوث و خواجہ) گھڑ رکھے ہیں{۴۳} ساتوں آسمانوں اور زمین کی مخلوق اسی کے نام کی تسبیح (پاکی قدوسی) بیان کرتی رہتی ہے بلکہ ہر چیز اس کی حمد و ثناء کرتی ہے مگر تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے بلاشبہ اللہ بڑا بردبار اور بخشنے والا ہے{۴۴} اور جب تم قرآن سناتے ہو ہم تمہارے اور ان کے درمیان جو حسابِ آخرت کو نہیں مانتے ایک چھپا ہوا پردہ ڈال دیتے ہیں{۴۵} بلکہ ان کے دلوں پر پردہ ڈال دیتے ہیں تاکہ سمجھ نہیں سکیں اور ان کے کانوں میں ثقل ڈال دیتے ہیں اسی لئے جب تمہارا پالنے والا (اللہ) قرآن میں کہتا ہے کہ اللہ ایک (لاشریک) ہے تو وہ نفرت سے چلے جاتے ہیں{۴۶} اور ہم جانتے ہیں یہ تم کو سننے کیوں آتے ہیں اور جب سنتے ہیں تو کیا سرگوشیاں کرتے ہیں۔ ظالم کہتے ہیں ایسے کی کیا پیروی کی جائے جس پر جادو کا اثر ہے{۴۷} دیکھو یہ تمہارے بارے میں کیسی باتیں کرتے ہیں۔ یہ سراسر گمراہ ہیں کبھی سیدھی راہ نہیں پائیں گے{۴۸} کہتے ہیں کیا جب ہماری ہڈیاں بھی چورا ہوجائیں گی تو ہم کو پھر زندہ کیا جائے گا{۴۹} کہو ہاں تم پتھر ہوجائو یا لوہا (زندہ کئے جائو گے){۵۰} یا کوئی اور چیز جو تم سوچ سکو۔ پوچھتے ہیں کون اٹھائے گا کہو جس نے پہلی بار بنایا تھا۔ تو حیرت سے سر ہلاتے ہیں اور پوچھتے ہیں یہ کب ہوگا۔ کہو اُمید ہے کہ جلد ہوگا{۵۱} جس دن وہ بلائے گا تم اس کی حمد کرتے ہوئے جواب دو گے اور سمجھو گے دنیا میں کبھی رہے ہی نہیں تھے{۵۲} میرے بندوں سے کہو اچھی باتیں کیا کریں یقینا سرکشی، نافرمانی کرنے والا فساد ڈلوا دیتا ہے کیونکہ سرکشی، نافرمانی کرنے والا انسان کا کھولا دشمن ہے{۵۳} تمہارا پالنے والا (اللہ) تمہارا حال جانتا ہے وہ چاہے تو تم پر رحم فرمائے اور چاہے تو عذاب دے۔ اے نبی! تم کو ان کا وکیل (سفارشی) نہیں بنایا گیا{۵۴} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی جانتا ہے کہ آسمانوں اور زمین پر کون کون سی مخلوق ہے اور ہم نے بعض رسولوں کو بعض پر فضیلت دی اور دائود کو زبور دی تھی{۵۵} کہو اُن کو بلائو جن پر تم کو ناز ہے اللہ کی جگہ کیا وہ تمہارے دکھ دور کرسکتے ہیں یا انہیں بدل دینے کا اختیار رکھتے ہیں{۵۶} جن کو یہ (مشکل کشائ، داتا، خواجہ مان کر) پکارتے ہیں اس دن وہ خود اللہ تک پہنچنے کا سہارا ڈھونڈ رہے ہوں گے کوئی مقرب مل جائے اور اس کی رحمت تک پہنچائے مگر وہ بھی اللہ کے عذاب سے خوف کھاتے ہوں گے۔ بلاشبہ تمہارے پالنے والے(اللہ) کا عذاب ڈرنے کے لائق ہے{۵۷} کوئی بستی نہیں بچے گی جسے ہم قیامت سے پہلے تباہ نہیں کردیں یا جس پر عذاب نہیں بھیجیں۔ یہ ہماری کتاب میں لکھا ہے{۵۸} اور ہم نے معجزے بھیجنا اس لئے بند کردئیے کہ اگلے لوگ بھی ان کو جھٹلا دیتے تھے جیسے ثمود کو اونٹنی دی۔ اسے دیکھ کر انہوں نے ظلم کیا اور معجزوں کا مقصد تو ڈرانا (اور عاجز کردینا) تھا{۵۹} ہم تم کو بتاتے ہیں۔ تمہارا پالنے والا (اللہ) ہر شخص کی نگہبانی کرتا ہے اور تمہیں جو خواب میں دکھایا گیا وہ انسان کی آزمائش ہے اور ملعون درخت کا جو ذکر قرآن میں آیا ہے اس سے ڈرانا مقصود ہے۔ اس سے نافرمانوں کی بغاوت میں اضافہ ہوگا{۶۰} ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو سب سجدے میں چلے گئے سوائے ابلیس کے۔ بولا کیا اسے سجدہ کروں جسے تو نے مٹی سے بنایا ہے{۶۱} بولا اگر تو اس کو مجھ سے افضل سمجھتا ہے تو مجھے قیامت تک مہلت دے میں چند کو چھوڑ کر اس کی ساری نسل کو بہکا دوں گا{۶۲} کہا گیا جا ان میں سے جو تیری پیروی کرے گا وہ بھی تیرے ساتھ جہنم میں جائے گا۔ یہی واجبی سزا ہے{۶۳} بہکاتا رہ جس پر تیرا بس چلے۔ اپنی آواز سے، اپنے لشکر سے، اپنے سواروں اور پیدلوں سے۔ ان کے مال اور اولاد میں شریک ہوجا ان سے وعدے کرتا رہ۔ مگر سرکشی، نافرمانی کرنے والا جو وعدے کرتا ہے وہ دھوکا اور فریب ہے{۶۴} میرے مخلص بندوں پر تیرا زور نہیں چلے گا۔ ان کے لئے تیرے پالنے والے(اللہ) کی وکالت کافی ہے{۶۵} تمہارا پالنے والا (اللہ) وہ ہے جو تمہاری کشتیاں سمندروں میں چلاتا ہے تاکہ تم اس میں سے اللہ کا فضل تلاش کرو اور بلاشبہ وہ تم پر بے حد مہربان ہے{۶۶} اور کھلے سمندروں میں جب کوئی مصیبت آتی ہے تو صرف ہم سے دعا کرتے ہو مگر جب ہم بچا کر ساحل پر پہنچا دیتے ہیں تو ہم کو بھول جاتے ہو۔ واقعی (تم) انسان بڑے ناشکرے ہو{۶۷} تو کیا تم اس سے بے خوف ہو کہ وہ چاہے تو تم کو زمین میں دھنسا دے یا تم پر ریت کی آندھی بھیج دے۔ پھر کوئی بچانے والا نہیں آئے{۶۸} یا اس سے بے خوف ہوسکتے ہو کہ پھر سمندر میں جائو تو تم پر طوفان بھیج دے اور تمہاری ناشکری کی سزا میں ڈُبا دے اور کوئی ہم سے بچانے والا نہیں ملے{۶۹} ہم نے اولادِ آدم کو فضیلت دی ہے اسے بحر و بر کی سواریاں دیں اور پاک چیزیں کھانے کو دیں اور اپنی تمام مخلوق پر فضیلت دی ہے۔{۷۰} پھر جب تمام انسانوں کو ان کے اماموں (پیشوائوں) کے ساتھ بلائیں گے۔ اس دن جن کے اعمال نامے دائیں ہاتھ میں دئیے جائیں گے وہ اپنی کتاب پڑھیں گے اور ان پر سوت بھر ظلم نہیں ہوگا{۷۱} لیکن جو یہاں اندھا تھا وہ آخرت میں بھی اندھا اٹھے گا اور بھٹکتا پھرے گا{۷۲} انہوں نے تم کو فتنے میں ڈال دیا ہوتا۔ ہم نے جو وحی تم پر بھیجی اسے بدل کر ہم سے کچھ اور منسوب کر دیا تاکہ وہ (مشرک) تمہارے دوست بن جائیں{۷۳} اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہیں رکھتے تو تم قریب قریب ان کے چکر میں آگئے تھے{۷۴} ایسا ہوجاتا تو ہم تمہیں دنیا میں بھی مزہ چکھا دیتے اور آخرت میں بھی اور کوئی ہم سے بچانے والا نہیں ملتا{۷۵} اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگ تم کو اس جگہ سے نکال دیں مگر اس کے بعد یہ بھی یہاں زیادہ دن نہیںرہ سکیں گے{۷۶} تم سے پہلے کے رسولوں کے ساتھ بھی ہمارا یہی اصول رہا ہے اور ہمارے قانون (سنت) بدلتے نہیں{۷۷} صلات قائم کرو سورج کے چھپنے سے رات کے اندھیرے تک (مغرب و عشائ) اور صبح کو قرآن پڑھا کرو۔ صبح کی قرأت سب ہی دیکھتے (سنتے) ہیں (راہ چلتے بھی سننے لگتے ہیں){۷۸} اور اپنی بخشش چاہتے ہو تو رات گئے بیداری کے ساتھ (قرآن) پڑھو۔ قریب ہے کہ تمہارا پالنے والا(اللہ) تم کو کسی اچھی جگہ (مقام محمود) پہنچا دے{۷۹}پس دعا کرتے رہو کہ اے پالنے والے(اللہ)مجھے جہاں لے جانا سچائی کے ساتھ لے جانا۔ اور جہاں سے نکالنا سچائی کے ساتھ نکالنا اور اپنی قوت و نصرت کو میرا شریک حال رکھنا{۸۰} اور کہہ دو سچ آجائے گا تو جھوٹ نابود ہوجائے گا اور جھوٹ کو تو مٹنا ہی ہے{۸۱} ہم قرآن کے ذریعہ وہ چیز اتارتے ہیں جو اہلِ ایمان کیلئے شفا و رحمت ہے اور ظالموں کیلئے محض نقصان ہے{۸۲} ہم انسان کو نواز دیں تو بے قدری سے منہ موڑ لیتا ہے اور مصیبت آجائے تو مایوس ہوجاتا ہے{۸۳} کہو کہ سب قومیں اپنے اپنے طریقہ پر عمل کرتی ہیں اور تمہارا پالنے والا (اللہ) جانتا ہے کس کا راستہ سیدھا ہے{۸۴} اور تم سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں ان سے کہو روح میرے پالنے والے(اللہ) کا حکم ہے۔ انسان کو اس کے متعلق بہت کم علم دیا گیا ہے{۸۵} ہم چاہیں تو جو باتیں تم کو وحی کی گئی ہیں بھلا دیں پھر ہمارے سامنے تمہاری وکالت کرنے والا کوئی نہیں ملے{۸۶} یہ تمہارے پالنے والے (اللہ) کی بخشش ہے اور اس میں شک نہیں کہ تم پر اس کا بہت بڑا فضل ہے{۸۷} کہو کہ انسان اور جن مل کر بھی اس قرآن جیسا کلام بنانا چاہیں تو ایسا نہیںبنا سکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرکے مددگار ہوں{۸۸} ہم نے قرآن میں ہر طرح کی باتیں سمجھائی ہیں مگر لوگ اس (قرآن) سے بھاگتے ہیں۔ اس لئے کہ اکثر انکار کرنے والے ہیں{۸۹} کہتے ہیں ہم تم پر ایمان نہیں لائیں گے جب تک تم زمین سے ایک چشمہ نہیں جاری کر دو{۹۰} یا اپنے لئے ایک باغ بنوالو جس میں کھجور اور بیری کے پیڑ ہوں اور اس کے بیچ میں نہریں جاری ہوں{۹۱} یا پھر تم ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرائو یا اپنے اللہ اور اس کے فرشتوں کو ہمارے سامنے بلائو{۹۲} یا اپنے لئے سونے کا ایک گھر بنوالو۔ یا آسمان پر چڑھ جائو۔ پھر بھی ہم تمہارے چڑھنے پر یقین نہیں کریں گے جب تک وہاں سے کوئی کتاب نہیں لائو جسے ہم پڑھ سکیں۔ ان سے کہو میرا پالنے والا(اللہ) پاک ہے اور میں تو صرف اسکاپیغام پہنچانے والا ایک انسان ہوں{۹۳} ان کو ایمان لانے سے کیا چیز روکتی ہے۔ یہی کہ جب اللہ کا کلام آیا تو کہنے لگے اللہ انسان کو اپنا رسول کیسے بنا سکتا ہے{۹۴} ان سے کہو اگر زمین پر فرشتے بستے ہوتے تو ہم ان کے پاس فرشتے ہی بھیجتے{۹۵} اور کہو میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی شہادت کافی ہے اور وہ اپنے بندوں کو جانتا اور دیکھتا ہے{۹۶} اللہ جسے (اسکے اعمال کے سبب) ہدایت دے وہ ہدایت پاتا ہے اور جسے بھٹکتا چھوڑ دے اس کا اللہ کے سوا ولی کون ہوگا۔اللہ قیامت کے دن ان کو اوندھے منہ اندھا، گونگا اور بہرا اُٹھائے گا۔ ان کا ٹھکانہ جہنم ہے جہاں آگ بھڑکائی جاتی ہے{۹۷} یہ ان کی سزا ہے کیونکہ ہمارے کلام (حدیث) کا انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں جب ہماری ہڈیاں سڑ گل کر سرمہ ہوجائیں گی تو کیا پھر بنائے جائیں گے{۹۸} کیا یہ نہیں دیکھتے کہ جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ ان جیسے لوگ پھر بنا دے۔ اس نے ان کا وقت مقرر کر دیا ہے جس میں کچھ شک نہیں مگر ظالموں کو نافرمانی اور انکار ہی پسند ہے{۹۹} ان سے کہو اگر میرے پالنے والے (اللہ) کی رحمت کے خزانے تمہارے ہاتھ میں ہوتے تو تم ان کو خرچ ہوجانے کے خوف سے بند رکھتے کیونکہ انسان بڑا تنگ دل واقع ہوا ہے{۱۰۰} اور ہم نے موسیٰ کو نو (۹) نشانیاں دی تھیں۔ بنی اسرائیل سے پوچھ لو جب وہ فرعون کے پاس گئے تو اس نے کہا میں سمجھتا ہوں تم پر جادو کا اثر ہے{۱۰۱} موسیٰ نے کہا تم جانتے ہو آسمانوں اور زمین کے مالک (اللہ)کے سوا یہ معجزے کوئی نہیں دِکھا سکتا۔ اے فرعون میں سمجھتا ہوں تم ہلاک کئے جائو گے{۱۰۲} پس اس نے چاہا کہ ان کو ملک سے نکال دے تو ہم نے اس کو اور اس کے تمام ساتھیوں کو ڈبا دیا{۱۰۳} اس کے بعد بنی اسرائیل سے کہا تم یہاں (سینا) میں امن چین سے رہو۔ پھر جب وعدہ کا دن آئے گا تم سب کو سمیٹ لائیں گے{۱۰۴} ہم یہ کلام سچائی کے ساتھ اتارتے ہیں اور یہ سچائیاں لے کر آتا ہے ہم نے تم کو خوشخبری دینے اور چونکانے کیلئے بھیجا ہے{۱۰۵} اور یہ قرآن تھوڑا تھوڑا اُتارا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو سنائو اور وہ یاد کریں ہم اسے اُتارنے کے طریقے سے اُتارتے ہیں{۱۰۶} ان سے کہو تم اس پر ایمان لائو یا نہیں لائو جن لوگوں کو پہلے علم دیا گیا ہے وہ اسے سن کر تھوڑیوں کے بل سجدے میں گر پڑتے ہیں{۱۰۷} اور کہتے ہیں پاک ہے ہمارا پالنے والا(اللہ) اور بے شک ہمارے پالنے والے (اللہ)کا وعدہ سچا ہوتا ہے{۱۰۸} وہ تھوڑیوں کے بل گر کر روتے ہیں اس سے ان میں عاجزی بڑھتی ہے{۱۰۹} ان سے کہو تم اسے اللہ کے نام سے پکارو یا بڑے مہربان (رحمن)کے نام سے۔ جس نام سے چاہو یاد کرو اس کے سب نام اچھے ہیں اور اپنی صلوٰۃ نہ زیادہ اونچی آواز سے کرو نہ زیادہ خفیہ بلکہ درمیانی راہ اختیار کرو{۱۱۰} اور کہو حمد و ثناء کے لائق صرف اللہ ہے جس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا ہے نہ کسی کو اپنی کبریائی میں شریک کیا ہے۔ نہ اسے کسی ولی عہد کی ضرورت ہے جو سہارا دے اور اس کی عظمت و کبریائی کا ڈھنڈورا پیٹے{۱۱۱}۔
SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home
Trust
Quran
Books
Download Fonts
Contact Us
SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
© Copyright SYED TALIB ALI WELFARE TRUST Rights Reserved
Develop by: SYED MOHSIN ALI
Home | Trust | Quran| Books| Image Gallery | Download Fonts | Contact Us