Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
صرف اہلِ ایمان ہی فلاح پائیں گے{۱} جو صلوٰۃ میں عاجزی کرتے ہیں{۲} جو لغویات سے دور رہتے ہیں{۳} جو زکوٰۃ (خیر خیرات) دیتے ہیں{۴} جو اپنا دامن بچائے رہتے ہیں{۵} مگر اپنی بیویوں جو (حق مہر کے بدلے ) ملکیت ہیں ان سے کوئی ملامت نہیں{۶} جو ان کے سوا طلب کریں وہ نافرمان ہیں{۷} جو امانتوں اور وعدوں کا لحاظ رکھتے ہیں{۸} جو اپنی صلوٰۃ پر دھیان دیتے ہیں{۹} وہی زمین (ملک) کے وارث (حاکم) ہیں{۱۰} اور وہی فردوس کے وارث ہوں گے جہاں ہمیشہ رہنا ہے{۱۱} ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصے سے بنایا{۱۲} پھر اسے نطفہ بنا کر ایک جگہ ٹھہرایا{۱۳} پھر نطفے سے علقہ اور علقہ سے لوتھڑا اور لوتھڑے سے ہڈیاں اور ہڈیوں پر گوشت چڑھایا اور شکل میں ڈھال کر بنایا۔ پس وہی برکتوں والا بہترین خالق ہے{۱۴} پھر اس کے بعد تم مرجاتے ہو{۱۵} پھر قیامت کے دن اُٹھائے جائو گے{۱۶} ہم نے تمہارے اوپر سات غلاف چڑھائے مگر ہم اپنی مخلوق سے غافل نہیں رہتے{۱۷} ہم آسمان سے ضرورت بھر پانی برساتے ہیں پھر اسے زمین میں ٹھہرا دیتے ہیں اور ہم اسے خشک کرنے پر بھی قادر ہیں{۱۸} اسی پانی سے ہم کھجور اور بیر کے باغ اُگاتے ہیں اور دوسرے بہت سے میوے جو تم کھاتے ہو{۱۹} اور وہ درخت بھی جو سینا کے پہاڑوں پر اُگتا ہے جس سے تیل اور چٹنی (زیتون) حاصل کرتے ہو{۲۰} اور تمہارے لئے چوپایوں میں عبرت ہے ان کے پیٹ سے حاصل ہونے والی چیز پیتے ہو اور ان سے دوسرے فائدے ہیں ان کو کھاتے بھی ہو{۲۱} اور ان پر اور کشتیوں (جہازوں) پر سوار ہوتے ہو{۲۲} اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کا رسول بنایا۔ انہوں نے کہا اے قوم اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا کوئی پوجنے کے لائق نہیں اور اللہ سے ڈرو{۲۳} تو ان کی قوم کے نافرمانوں نے کہا یہ کیا ہے تمہارا جیسا انسان ہے جو تم پر فضیلت (لیڈری) حاصل کرنا چاہتا ہے اگر اللہ چاہتا تو کوئی فرشتہ اُتار دیتا ایسی باتیں ہم نے اپنے باپ دادا سے نہیں سنیں{۲۴} اس شخص پر جنوں کا سایہ ہوگیا ہے اسے اس کے حال پر چھوڑ دو{۲۵} تب نوح نے دعا کی اے پالنے والے (اللہ) میری مدد فرما یہ مجھے جھٹلاتے ہیں{۲۶} ہم نے وحی بھیجی ایک کشتی تیار کرو ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہمارے حکم کے مطابق پھر جب ہم حکم دیں اور تنور سے پانی ابلنے لگے تو اس پر سوار ہوجانا تمام جوڑوں کے ساتھ اور اپنے گھر والوں کو بھی بٹھا لینا سوائے اس کے جس کیلئے پہلے حکم ہوچکا ہے۔ پھر ظالموں کے بارے میں ہم سے کچھ نہیں کہنا وہ سب ڈُبا دئیے جائیں گے{۲۷} اور جب اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھو تو کہو الحمدللہ (اللہ کا شکر ہے) جس نے ہم کو ظالموں کی قوم سے نجات دلائی{۲۸} اور کہنا اے پالنے والے (اللہ) ہم کو مبارک منزل پر اُتارنا اور توہی سب سے اچھا منزل تک پہنچانے والا ہے{۲۹} اس واقعہ میں بڑی نشانیاں ہیں اور ہم اسی طرح پکڑتے ہیں{۳۰} پھر ان کے بعد ہم نے ایک نیا دور شروع کیا{۳۱} اور ان میں بھی ایک رسول بھیجا کہ صرف اللہ کی بندگی کرو۔ اس کے سوا تمہارا کوئی داتا نہیں۔ تم سدھرتے کیوں نہیں{۳۲} تو قوم کے سیانے جو نافرمان تھے آخرت کے حساب کو جھٹلانے لگے کیونکہ دنیاوی زندگی میں ان کو بہت مل گیا تھا۔ بولے یہ ہمارے جیسا انسان ہے وہی کھاتا ہے جو تم کھاتے ہو اور وہی پیتا ہے جو تم پیتے ہو{۳۳} تم اپنے جیسے انسان کا کہا ماننے لگے تو نقصان اُٹھائو گے{۳۴} کہتا ہے جب تم مر کر مٹی ہوجائو گے اور ہڈیاں بھی باقی نہیں رہیں گی تو پھر قبروں سے اُٹھائے جائو گے{۳۵} ناممکن ہے بالکل ناممکن، اس کا دعویٰ غلط ہے{۳۶} یہاں دنیا کی زندگی کے سوا کیا ہے ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں پھر ہمیں اُٹھانے والا کون ہے{۳۷} یہ شخص اللہ سے جھوٹ منسوب کرتا ہے ہم اسے ماننے والے نہیں{۳۸} ان کے رسول نے کہا اے پالنے والے (اللہ) میری مدد فرما یہ مجھے جھٹلاتے ہیں{۳۹} ہم نے کہا چند دن تحمل کرو۔ پھر یہ نادم ہوں گے{۴۰} پھر ان کو ایک تیز آندھی نے گھیر لیا اور ہم نے ان کو کوڑا کر دیا۔ ظالموں کی قوم نابود ہوگئی{۴۱} ان کے بعد ہم نے ایک اور دور شروع کیا{۴۲} اور کوئی اُمت (قوم) اپنے وقت سے پہلے آسکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہے{۴۳} ہم برابر رسول بھیجتے رہے مگر جس اُمت کے پاس رسول گیا اس نے جھٹلایا اور ہم بھی ایک کے بعد دوسری کو تباہ کرتے رہے اور انہیں کہانیاں بنا دیا۔ جو قومیں ایمان نہیں لاتیں ہم ان کو ٹھکرا دیتے ہیں{۴۴} پھر ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیوں اور دبدبہ کے ساتھ بھیجا{۴۵} فرعون اور اس کے درباریوں کے پاس۔ تو ان (فرعونیوں) نے تکبر کیا وہ اونچی ذات کے لوگ تھے{۴۶} بولے کیا ہم اپنے جیسے انسانوں پر ایمان لائیں جبکہ ان کی قوم ہماری غلام ہے{۴۷} انہوں نے دونوں کو جھٹلا دیا کیونکہ وہ تباہ ہونے والے تھے{۴۸} ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تاکہ وہ لوگ بھی ہدایت قبول کریں{۴۹} پھر ہم نے مریم کے بیٹے اور ان کی ماں کو ایک نشانی بنایا اور ان کو پرورش کیلئے ایک شاداب و مرتفع سرزمین میں بھیج دیا{۵۰} کہ اے اللہ کے رسولو! پاک چیزیں کھائو اور اچھے کام کرو۔ جو کچھ تم کرو گے میں جانتا ہوں{۵۱} اور تمہاری قوم (یہود) تمہاری اُمت ہیں اور میں تمہارا پالنے والا(اللہ)ہوں پس مجھ سے ڈرتے رہنا{۵۲} مگر انہوں نے آپس میں اپنے معاملات بانٹ لئے اور فرقے بن گئے جسے جو ملا اسی میں خوش ہیں{۵۳} تو ہم نے بھی ایک مدت کیلئے ان کو غفلت میں چھوڑ دیا{۵۴} یہ سمجھتے ہیں ہم نے جو مال اور بیٹے دئیے ہیں{۵۵} وہ ان کی نیکیوں کا صلہ ہے اور نہیں جانتے کہ{۵۶} جو لوگ اپنے پالنے والے(اللہ)کے جلال سے ڈرتے ہیں{۵۷} اور جو لوگ اپنے پالنے والے (اللہ) کی باتوں (حدیثوں) پر ایمان لاتے ہیں{۵۸} اور جو لوگ اپنے پالنے والے(اللہ) کے ساتھ کسی کو شریک (اولیا، وسیلہ )نہیں بناتے{۵۹} وہ دیتے ہیں جو دے سکیں اور ان کے دل اس بات سے ڈرتے ہیں کہ کل اپنے پالنے والے (اللہ) کے سامنے جانا ہے{۶۰} وہ نیک کاموں میں (خیر خیرات) میں پیش پیش رہتے ہیں تو وہی آگے رہنے والے (لیڈر) ہیں{۶۱} اور ہم کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے ہماری کتاب سچ بولتی ہے اور ہم ان پر ظلم نہیں کریں گے{۶۲} مگر ان چیزوں کی طرف سے ان کے دل غفلت میں ہیں یعنی ان کے پاس ان کے سوا دوسرے کام (دنیاوی مشاغل) ہیں اور وہی کرتے ہیں{۶۳} جب ہم ان کے پیروں بزرگوں کو عذاب میں ڈالیں گے تو گڑگڑائیں گے{۶۴} کہا جائے گا گڑگڑائو نہیں تم کو ہم سے بچانے والا کوئی نہیں آئے گا{۶۵} تم کو ہماری باتیں (حدیثیں) پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو اُلٹے پائوں لوٹ جاتے تھے{۶۶} تکبر کے ساتھ گویا وہاں سامری کا جادو تھا{۶۷} اور اس کلام میں غور نہیں کرتے تھے کیا وہ ایسی چیز (ہدایت) نہیں تھی جو ان کے بزرگوں کو نہیں مل سکی{۶۸} یہ اپنے رسول کو نہیں پہچانتے۔ اس کو جھٹلاتے ہیں{۶۹} کہتے ہیں اس پر جن آتا ہے حالانکہ وہ حق (سچائی) لے کر آیا ہے اور ان میں بیشتر کو سچائی سے نفرت ہے{۷۰} لیکن حق (سچائی) ان کی خواہش کے تابع ہوجائے تو آسمان زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب درہم برہم ہوجائے۔ ہم نے ان کو نصیحت کی کتاب پہنچا دی ہے مگر یہ نصیحت سے بھاگتے ہیں{۷۱} کیا تم ان سے کوئی خرچ مانگتے ہو۔ تمہارا اجر تو اللہ کے پاس ہے اور وہ بہتر ہے وہی سب سے اچھا روزی دینے والا ہے{۷۲} بلاشبہ تم ان کو سیدھے راستے پر بلاتے ہو{۷۳} جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے وہ راستے سے بھٹک جاتے ہیں{۷۴} ہم ان پر رحم کریں اور خطرے سے آگاہ کریں تو سرکشی سے اسے ٹھکرا دیتے ہیں{۷۵} اور کسی مصیبت میں ڈال دیں تو نہ نادم ہوتے ہیں نہ اپنے پالنے والے(اللہ)سے عاجزی کرتے ہیں{۷۶} اور ہم کسی سخت عذاب کا دروازہ کھول دیں تو مایوس ہوجاتے ہیں{۷۷} اسی اللہ نے تم کو کان، آنکھیں اور دل دئیے ہیں لیکن کم ہی لوگ اس کا احسان مانتے ہیں{۷۸} اسی نے تم کو زمین پر پھیلایا اور تمہیں اسی کی طرف جانا ہے{۷۹} وہی جلاتا ہے وہی مارتا ہے۔ وہی رات اور دن بدلتا ہے۔ پھر تم سمجھتے کیوں نہیں{۸۰} مگر اگلوں کی طرح ان کی باتیں دہراتے ہیں{۸۱} کہتے ہیں جب ہم مر کر مٹی اور ہڈی ہوگئے تو کیسے اُٹھیں گے{۸۲} یہ وعدہ تو ہم سے پہلے ہمارے باپ دادا سے بھی ہوتا رہا ہے یہ سب پرانے لوگوں کی کہانیاں ہیں{۸۳} پوچھو یہ زمین اور جو کچھ اس کے اندر ہے کس کا ہے اگر جانتے ہو تو بتائو{۸۴} کہیں گے سب اللہ کا ہے تو کہو پھر اس کی نصیحت کیوں نہیں مانتے{۸۵} پوچھو سات آسمانوں اور عرش کا مالک کون ہے{۸۶} کہیں گے اللہ ہے تو کہو پھر گناہوں سے بچتے کیوں نہیں{۸۷} کہو اگر جانتے ہو تو بتائو ہر شے کا مالک کون ہے جو سب کو پناہ دیتا ہے اور اسے کسی کی پناہ کی ضرورت نہیں{۸۸} کہیں گے وہ بھی اللہ ہے تو پوچھو پھر تم پر کس نے جادو کر رکھا ہے{۸۹} ہم نے حق (سچائی) پہنچا دی ہے۔ اور وہ بھی جھوٹے ہیں جو کہتے ہیں{۹۰} کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنا لیا ہے یا اس کے ساتھ دوسرے خدا بھی ہیں۔ ایسا ہوتا تو سب خدا اپنی اپنی مخلوق لے کر ایک دوسرے سے لڑنے لگتے۔ تمہارا اللہ ایسی باتوں سے پاک ہے{۹۱} وہ غیب (چھپی) اور کھلی باتوں کا جاننے والا ہے اور ان کے شریکوں (ولیوں، وسیلوں) سے ارفع و اعلیٰ ہے{۹۲} تم کہو اے پالنے والے (اللہ)! اگر تو اپنا عذاب ان کو دِکھانا چاہے{۹۳} تو مجھے ان ظالموں (جاہلوں) میں شامل نہیںکرنا{۹۴} اور ہم اپنا وعدہ پورا کر دِکھانے کی قدرت رکھتے ہیں{۹۵} پس تم ان کی شرارتوں کو ٹالتے رہو۔ ہم جانتے ہیں جو یہ کہتے ہیں{۹۶} تم کہا کرو اے پالنے والے (اللہ)! میں سرکشی، نافرمانی کرنے والے کے وسوسے سے تیری پناہ مانگتا ہوں{۹۷} اور پناہ دے اس سے کہ میں ان میں پھنسوں{۹۸} ان میں سے کسی پر موت آتی ہے تو کہتا ہے مالک مجھے چھوڑ دے{۹۹} تاکہ کچھ اچھے کام کر لوں جنہیں چھوڑ رکھا تھا۔ مگر وہ سب زبانی باتیں ہوتی ہیں۔ ان کے پیچھے پردہ پڑجاتا ہے دوبارہ اٹھنے کے دن تک کیلئے{۱۰۰} اور جب صور پھونکا جائے گا۔ تو قرابتیں باقی نہیں ہوں گی اور نہ کوئی کسی دوسرے کو پوچھے گا{۱۰۱} پھر جس کے اعمال کا وزن بھاری ہوگا وہ فلاح پائے گا{۱۰۲} اور جس کا وزن ہلکا ہوگا وہ نقصان میں پڑے گا اور جہنم میں جائیگا{۱۰۳} آگ ان کے چہروں کو جھلس دے گی اور وہ سیاہ ہوجائیں گے{۱۰۴} تم کو ہماری باتیں (حدیثیں) سنائی جاتیں تو ان کو جھٹلاتے تھے{۱۰۵} کہیں گے مالک ہم پر بدبختی غالب آگئی اور ہم بھٹک گئے{۱۰۶} اے مالک ہم کو یہاں سے نکال پھر ویسے کام کریں تو مجرم ہوں گے{۱۰۷} کہا جائے گا یہیں مرو اور زیادہ باتیں نہیں بنائو{۱۰۸} ہمارے بندے تو وہ لوگ تھے جو کہتے اے مالک ہم تجھ پر ایمان لائے ہیں ہمیں بخش دے۔ ہم پر رحم فرما تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے{۱۰۹} تو تم اُن کا مذاق اُڑاتے تھے اور مجھے بھول گئے تھے تم وہی ہنسی اُڑانے والے ہو{۱۱۰} آج ہم ان کے تحمل کا بدلہ دیں گے اور وہی کامران ہیں{۱۱۱} پوچھا جائے گا تم دنیا میں کتنے برس رہے{۱۱۲} کہیں گے ہم ایک دن یا اس سے بھی کم رہے۔ حساب جاننے والوں سے پوچھ لو{۱۱۳} کہا جائے گا ہاں تم وہاں کم رہے۔ کاش تم کو معلوم ہوتا{۱۱۴} تم سمجھتے تھے ہم نے تمہیں بلاوجہ بنایا تھا اور تم کو ہمارے سامنے حاضر ہونا نہیں تھا{۱۱۵} اللہ کی شان بڑی ہے وہی سچا بادشاہ ہے۔ اس کے سوا کوئی خدا نہیں وہ عرش اعلیٰ کا مالک ہے{۱۱۶} جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی کو معبود (اولیا، وسیلہ بنا کر)دعائیں کرتے ہیں جن کی ان کے پاس کوئی سند نہیں۔ ان سے اللہ بازپرس کرے گا۔ اور وہ نافرمانوں کو فلاح نہیں دیتا{۱۱۷} تم کہا کرو اے پالنے والے (اللہ) مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما تو تمام رحم کرنے والوں سے اچھا رحم کرنیوالا ہے{۱۱۸}۔