Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
طا، سین، میم{۱} یہ کھلی کتاب کی نشانیاں ہیں{۲} تو کیا تم جان دیدوگے اگر یہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے{۳} ہم چاہیں تو آسمان سے ایسی نشانیاں اُتار دیں جن کے آگے ان کی گردنیں جھک جائیں{۴} ان کے پاس بڑے مہر بان(اللہ) کی جو بھی نصیحت آتی ہے اس سے منہ موڑ لیتے ہیں{۵} اور جھٹلاتے ہیں تو جس چیز کا مذاق اُڑاتے ہیں اس کے جوابدہ ہوں گے{۶} یہ زمین کی طرف نہیں دیکھتے ہم کیسی نفیس اور نسل دار چیزیں اُگاتے ہیں{۷} بلاشبہ اس میں اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں مگر اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے{۸} تمہارا پالنے والا (اللہ) عزت و رحمت کا مالک ہے{۹} تمہارے پالنے والے(اللہ) نے موسیٰ کو حکم دیا کہ ظالموں کی قوم کے پاس جائو{۱۰} یعنی فرعون کی قوم کے پاس کہ شاید وہ سدھر جائے{۱۱} بولے اے پالنے والے (اللہ) مجھے ڈر ہے وہ جھٹلا دیں گے{۱۲} میرا دل کمزور ہے میری زبان میں لکنت ہے ہارون کو ساتھ کردے{۱۳} اور ان کا مجھ پر ایک جرم ہے۔ ڈرتا ہوں مجھے قتل کر دیں{۱۴} کہا گیا فکر نہیں کرو ہماری نشانیاں لے کر جائو ہم تمہارے ساتھ رہیں گے{۱۵} تم دونوں فرعون کے پاس جائو اور کہو ہم تمام جہانوں کے مالک کے رسول ہیں{۱۶} بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دے دو{۱۷} فرعون نے کہا کیا تم کو بچپن میں ہم نے نہیں پالا۔ تم برسوں ہمارے ساتھ رہے{۱۸} اور تم نے وہ کام (قتل) بھی کیا جو (ہم نے درگزر) کیا۔ تم بڑے ناشکرے ہو{۱۹} کہا ہاں مجھ سے وہ غلطی ہوگئی تھی میں دراصل بہکایا گیا تھا{۲۰} پس ڈر کر بھاگ گیا مگر اب اپنے پالنے والے(اللہ) کے حکم سے آیا ہوں۔ اس نے مجھے اپنا رسول بنایا ہے{۲۱} تو کیا آپ اس کا بھی احسان جتائیں گے کہ آپ نے میری قوم کو غلام بنا رکھا ہے{۲۲} فرعون نے پوچھا اور یہ تمہارا رب العالمین (جہانوں کو پالنے والا) کون ہے{۲۳} موسیٰ نے کہا آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان جو کچھ ہے ان کا پالنے والا(اللہ) رب العالمین ہے اگر یقین کرسکو (تو کرلو){۲۴} فرعون نے درباریوں سے کہا تم سنتے ہو یہ کیا کہتا ہے{۲۵} موسیٰ نے کہا ہاں وہ تمہارا اور تمہارے باپ دادا کا بھی پالنے والا (رب) ہے{۲۶} بولا یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے دیوانہ ہوگیا ہے{۲۷} موسیٰ نے کہا وہ مشرق و مغرب اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ان کا بھی پالنے والا (رب) ہے اگر سمجھ سے کام لو (تو سمجھو){۲۸} فرعون بولا اگر میرے سوا کسی اور کو رب (خدا) کہو گے تو تمہیں قید کروا دوں گا{۲۹} موسیٰ نے کہا اگر میں اپنی اسناد دِکھائوں (تب بھی){۳۰} بولا دِکھائو اگر سچے ہو{۳۱} موسیٰ نے اپنی لاٹھی زمین پر ڈال دی وہ سانپ بن گئی{۳۲} پھر اپنی بغل میں ہاتھ ڈال کر نکالا تو وہ چمک رہا تھا{۳۳} فرعون نے اہلِ دربار سے کہا یہ تو بڑا جادوگر ہے{۳۴} غالباً یہ اپنے جادو کے زور سے تم کو اس ملک سے نکالنا چاہتا ہے۔ اب تمہاری کیا رائے ہے{۳۵} بولے ان دونوں بھائیوں کو رہنے دیجئے اور اپنے آدمی ملک میں بھیجئے{۳۶} کہ تمام ماہر جادوگروں کو بلا لائیں{۳۷} مقررہ دن اور مقام پر جادوگر جمع ہوگئے{۳۸} عوام سے کہا گیا تم بھی آئو{۳۹} اور جادوگروں کو داد دو اگر وہ جیتیں{۴۰} جادوگر آئے تو فرعون سے پوچھا ہم جیتے تو انعام ملے گا{۴۱} فرعون نے کہا ہاں تم کو درباری جادوگر بنا لوں گا{۴۲} موسیٰ نے کہا تم کو جو ڈالنا ہو ڈالو{۴۳} انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پھینکیں اور کہا فرعون کے اقبال کی قسم ہم غالب رہیں گے{۴۴} پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی پھینکی تو وہ چیزوں کو کھانے لگی جو جادوگروں نے بنائی تھیں{۴۵} یہ دیکھ کر جادوگر سجدے میں گر گئے{۴۶} اور بولے ہم تمام جہانوں کو پالنے والے (اللہ) پر ایمان لاتے ہیں{۴۷} جو موسیٰ اور ہارون کا پالنے والا ہے{۴۸} فرعون نے کہا تم میرے حکم سے پہلے ایمان لے آئے۔ یقینا یہی تمہارا استاد ہے اسی نے تم کو جادو سکھایا ہے۔ میں تمہیں اس کا مزہ چکھائوں گا۔ تمہارے ہاتھ پائوں مخالف جانب سے کٹوائوں گا اور تم سب کو سولی چڑھائوں گا{۴۹} بولے کوئی حرج نہیں ہم اپنے پالنے والے (اللہ) کے پاس چلے جائیں گے{۵۰} اُمید ہے کہ ہمارا پالنے والا(اللہ) ہم کو بخش دے گا کیونکہ ہم پہلے ایمان لانے والے ہیں{۵۱} تب ہم نے موسیٰ کو وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو لے کر چل دو{۵۲} اور فرعون نے شہروں میں بلانے والے بھیجے{۵۳} کہ دیکھو یہ ایک چھوٹی سی جماعت ہے{۵۴} اور ہمیں غصہ دلا رہی ہے{۵۵} حالانکہ ہم اسلحہ سے لیس ہیں{۵۶} اس طرح ہم نے ان کو اپنے باغوں، چشموں سے نکالا{۵۷} اور کھلیانوں اور آرام گاہوں سے{۵۸} اور اس طرح انہیں بنی اسرائیل کے پیچھے لگا دیا{۵۹} اور انہوں نے صبح ہوتے ان کو جالیا{۶۰} موسیٰ کے ساتھیوں نے فوج دیکھی تو چلائے لو ہم پکڑے گئے{۶۱} موسیٰ بولے ہرگز نہیں ہمارا پالنے والا (اللہ) ہمارے ساتھ ہے وہ راستہ دِکھائے گا{۶۲} ہم نے موسیٰ کو وحی کیا اپنی لاٹھی سمندر پر مارو وہ پھٹ گیا اور دونوں جانب پانی کے طودے کھڑے ہوگئے{۶۳} پھر ہم نے دوسروں کو پاس پہنچا دیا{۶۴} اور موسیٰ اور اس کے ساتھیوں کو پار کروا دیا{۶۵} اور دوسروں کو غرق کر دیا{۶۶} اس میں بڑی نشانیاں ہیں مگر اکثر لوگ یقین نہیں کرتے{۶۷} یقینا تمہارا پالنے والا (اللہ)ہی عزت اور رحمت کا مالک ہے{۶۸} اور اب ان کو ابراہیم کا قصہ سنائو{۶۹} اس نے اپنے باپ اور قوم سے پوچھا تم کس کی بندگی کرتے ہو{۷۰} بولے ہم اپنے داتائوں کو پوجتے ہیں اور انہی کے سائے میں جیتے ہیں{۷۱} پوچھا کیا یہ تمہاری دعائیں سنتے ہیں{۷۲} یا تمہیں کوئی نفع یا نقصان پہنچا سکتے ہیں{۷۳} بولے ہم نے اپنے باپ دادا کو یہی کرتے دیکھا ہے{۷۴} پوچھا کیا تم نے ان کو دیکھا جن کو پوجتے ہو{۷۵} یا تمہارے باپ دادا نے دیکھا تھا{۷۶} (ابراہیم) بولے یہ سب میرے دشمن ہیں سوائے جہانوں کے پالنے والے (رب) کے{۷۷} جس نے مجھے بنایا وہی مجھے ہدایت دیتا ہے{۷۸} وہی مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے{۷۹} جب میں بیمار ہوتا ہوں تو شفا دیتا ہے{۸۰} وہ مجھے موت دے گا اور پھر زندہ کرے گا{۸۱} اور اس سے اُمید ہے قیامت کے دن مجھے بخش دے گا{۸۲} اے پالنے والے (اللہ) مجھے اقتدار دے۔ اور نیک بندوں میں شامل کر{۸۳} اور مجھے آنے والی قوموں میں سچا مشہور کرنا{۸۴} اور مجھے نعمتوں کے باغ کا وارث بنانا{۸۵} اور میرے باپ کو بخش دے وہ بھٹک گیا ہے{۸۶} اور قیامت کے دن مجھے رسوائی سے بچانا{۸۷} جس دن مال اور اولاد کام نہیں آئیں گے{۸۸} سوا اس کے جو اللہ کے سامنے اطمینان سے گیا{۸۹} اور جنت (متقین) گناہوں سے بچنے والوں کے قریب لائی جائے گی{۹۰} اور نافرمانوں کیلئے دوزخ بھڑکائی جائے گی{۹۱} وہاں پوچھا جائے گا تم کس کو پوجتے تھے{۹۲} اپنے داتائوں کو۔ تو کیا آج وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں یا خود مدد کے محتاج ہیں{۹۳} پھر وہ اور ان کو بہکانے والے منہ کے بل گرا دئیے جائیں گے{۹۴} تو ابلیس کے تمام چیلے جمع ہوں گے{۹۵} وہ شور مچائیں گے اور جھگڑیں گے{۹۶} اللہ کی قسم ہم بڑے دھوکے میں رہے{۹۷} ہم تم کو رب العالمین کے برابر سمجھتے رہے{۹۸} ہم کو انہی دھوکے باز بوڑھوں نے بہکا دیا{۹۹} آج ہمارا کوئی سفارشی (غوث و مشکل کشا) نہیں{۱۰۰} نہ کوئی دوستی جتانے والا ہے{۱۰۱} کاش ہم کو واپس بھیجا جائے تو ہم اہلِ ایمان میں شامل ہوجائیں{۱۰۲} بلاشبہ اس میں بھی نشانیاں ہیں مگر اکثر ایمان نہیں لاتے{۱۰۳} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت دینے والا اور رحم کرنے والا ہے{۱۰۴} اور نوح کی قوم نے اپنے رسولوں کو جھٹلایا{۱۰۵} ان کے بھائی نوح نے کہا تم اللہ سے نہیں ڈرتے{۱۰۶} میں تمہارا امانتدار رسول ہوں{۱۰۷} اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۰۸} میں تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا۔ میرا اجر توجہانوں کا پالنے والا(اللہ) دے گا{۱۰۹} پس اللہ سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو{۱۱۰} بولے خوب ہم تم پر ایمان لائیں۔ تمہارے پیرو تو نیچ لوگ ہیں{۱۱۱} نوح نے کہا مجھے ان کے پیشے سے کیا تعلق ہے{۱۱۲} ان کا حساب کرنے والا اللہ ہے کاش تم سمجھو{۱۱۳} اور میں اہلِ ایمان کو دھتکار نہیں سکتا{۱۱۴} میں تو محض ایک سمجھانے والا ہوں{۱۱۵} بولے اے نوح تم باز نہیں آئے تو ہم سنگسار کردیں گے{۱۱۶} نوح نے کہا اے پالنے والے (اللہ) میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ہے{۱۱۷} تو میرے اور ان کے درمیان فیصلہ کر دے اور مجھے اور میرے مومن ساتھیوں کو بچالے{۱۱۸} تو ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو جو کشتی میں آگئے بچالیا{۱۱۹} اور باقی سب کو غرق کر دیا{۱۲۰} بلاشبہ اس قصہ میں عبرت ہے مگر اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے{۱۲۱} یقینا تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت و رحمت کا مالک ہے{۱۲۲} اور عاد نے بھی اپنے رسولوں کو جھٹلایا{۱۲۳} ان کے بھائی ہود نے کہا تم اللہ سے نہیں ڈرتے{۱۲۴} میں تمہارا امانتدار رسول ہوں{۱۲۵} تو اللہ سے ڈرو میرا کہا مانو{۱۲۶} میں اس نصیحت کا تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو تمام جہانوں کے پالنے والے (اللہ) کے ذمے ہے{۱۲۷} تم ہر اونچی جگہ پر نشانیاں بناتے پھرتے ہو{۱۲۸} اور مضبوط چٹانی گھر بناتے ہو گویا ہمیشہ جینا ہے{۱۲۹} تم جسے پکڑتے ہو ظلم سے پکڑتے ہو (اغوا){۱۳۰} تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۳۱} یعنی اس کا خوف کرو جس نے تمہیں یہ ہنر سکھایا{۱۳۲} اس نے تمہیں چوپایوں اور بیٹوں سے مدد دی ہے{۱۳۳} اور باغوں اور چشموں سے{۱۳۴} مجھے ڈر ہے کہ تم پر کسی دن سخت عذاب آنے والا ہے{۱۳۵} بولے تم اپنا وعظ سنائو یا نہ سنائو سب برابر ہے{۱۳۶} یہ سب پرانے لوگوں کی کہانیاں ہیں{۱۳۷} ہم پر عذاب بھیجنے والا کوئی نہیں{۱۳۸} اس طرح انہوں نے جھٹلا دیا اور ہم نے ان کو ہلاک کر دیا۔ یقینا اس میں بڑی نشانی ہے مگر اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے{۱۳۹} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت و رحمت کا مالک ہے{۱۴۰} اور ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا{۱۴۱} ان کے بھائی صالح نے کہا تم اللہ سے نہیں ڈرتے{۱۴۲} میں تمہارا امانتدار رسول ہوں{۱۴۳} اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۴۴} میں تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو جہانوںکا پالنے والا(اللہ) دے گا{۱۴۵} کیا ان پناہ گاہوں میں تمہیں ہمیشہ جینا ہے{۱۴۶} یہ باغ یہ چشمے{۱۴۷} یہ کھیتیاں، کھجوریں اور ان کے لطیف خوشے{۱۴۸} یہ خوبصورت گھر جو پہاڑوں میں تراشے ہیں{۱۴۹} تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۵۰} اور بے اصولوں کی بات نہیں مانو{۱۵۱} جو ملک میں فساد پھیلاتے ہیں اور اصلاح پسند نہیں کرتے{۱۵۲} انہوں نے کہا یقینا تم پر جادو ہوگیا ہے{۱۵۳} تم کیا ہو ہمارے جیسے انسان۔ سچے ہو تو کوئی نشانی دِکھائو{۱۵۴} بولے یہ اونٹنی ہے اس کے پانی کا ایک دن ہے باقی دن تمہارے ہیں{۱۵۵} اس کو تکلیف نہیں دینا ورنہ عذاب آجائے گا{۱۵۶} تو انہوں نے اس کی رگیں کاٹ دیں اور صبح کو نادم ہوئے{۱۵۷} پھر ان کو عذاب نے آلیا۔ بلاشبہ اس میں نشانی ہے مگر اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے{۱۵۸} یقینا تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت و رحمت کا مالک ہے{۱۵۹} اور لوط کی قوم نے بھی رسولوں کو جھٹلایا{۱۶۰} ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا اللہ سے ڈرو{۱۶۱} میں تمہارا امانتدار رسول ہوں{۱۶۲} پس اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۶۳} میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا میرا اجر اللہ دے گا{۱۶۴} کیا تمہیں دنیا میں صرف لڑکے ملے{۱۶۵} جن کی خاطر تم اپنی بیویوں کو چھوڑ دیتے ہو جو اللہ نے بنائی ہیں بیشک تم بڑے قانون شکن قوم ہو{۱۶۶} بولے اے لوط تم نصیحتوں سے باز نہیں آئے تو ہم تمہیں اپنے شہر سے نکال دیں گے{۱۶۷} لوط نے کہا میں خود ہی تمہاری بداعمالیوں سے بیزار ہوں{۱۶۸} پھر دعا کی اے پالنے والے (اللہ) مجھے اور میرے گھر والوں کو ان بدعملوں سے نجات دے{۱۶۹} تو ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو بچالیا{۱۷۰} مگر اس کی بوڑھی بیوی پیچھے رہ گئی{۱۷۱} پھر باقی کو ہم نے ہلاک کر دیا{۱۷۲} ان پر بارش بھیج دی جو بدکاروں کیلئے بری بارش تھی{۱۷۳} یقینا اس میں بھی سبق ہے ان میں بیشتر صاحبِ ایمان نہیں تھے{۱۷۴} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت و رحمت کا مالک ہے{۱۷۵} اور صحرا میں رہنے والوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا{۱۷۶} ان سے شعیب نے کہا تم اللہ سے کیوں نہیں ڈرتے{۱۷۷} میں تمہارا امانتدار رسول ہوں{۱۷۸} اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو{۱۷۹} میں تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا میرا صلہ اللہ دے گا{۱۸۰} تم پیمانہ بھر کر ناپا کرو کسی کو کم نہیں دو{۱۸۱} اور ترازو سیدھی رکھ کر تولو{۱۸۲} لوگوں سے ان کی چیزیں نہیں چھینو اور ملک میں فساد نہیں پھیلائو{۱۸۳} اللہ سے ڈرو جس نے تمہیں بنایا اور اپنے بزرگوں کو رسوا نہیں کرو{۱۸۴} بولے یقینا تم پر جادو ہوگیا ہے{۱۸۵} تم کیا ہو ہمارے جیسے انسان ہم سمجھتے ہیں تم جھوٹے ہو{۱۸۶} اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دو{۱۸۷} شعیب نے کہا تم جو کچھ کرتے ہو اللہ جانتا ہے{۱۸۸} تو ان کو جھٹلا دیا اور ہم نے ان پر اندھیرے کا عذاب بھیجا اور بے شک وہ ایک سخت دن کا عذاب تھا{۱۸۹} اس میں نشانیاں ہیں ان میں اکثر صاحبِ ایمان نہیں تھے{۱۹۰} اور تمہارا پالنے والا (اللہ) ہی عزت و رحمت کا مالک ہے{۱۹۱} یہ کلام تمہارے جہانوںکے پالنے والے (اللہ) کی طرف سے اُترتا ہے{۱۹۲} وہ اسے روح الامین کے ذریعہ اتارتا ہے{۱۹۳} تمہارے دل پر تاکہ تمہیں چونکانے والا بنا دے{۱۹۴} یہ آسان عربی زبان میں آتا ہے{۱۹۵} یہی باتیں اگلی کتابوں میں درج ہیں{۱۹۶} تو کیا یہ ثبوت کافی نہیں کہ علماء بنی اسرائیل بھی جانتے ہیں{۱۹۷} اگر ہم اسے کسی عجمی زبان میں اُتارتے{۱۹۸} اور وہ ان کو سنائی جاتیں تو بھی یہ ایمان نہیں لاتے{۱۹۹} یہ اس لئے کہ مجرموں کے دل سخت ہوجاتے ہیں{۲۰۰} تو اس پر بھی ایمان نہیں لائیں گے جب تک عذاب نہیں دیکھیں{۲۰۱} جو ان پراچانک آجائے اور ان کو خبر نہیں ہو{۲۰۲} اُس وقت کہیں گے ہم کو تھوڑی مہلت دو{۲۰۳} مگر اِس وقت ہمارے عذاب کی جلدی کر رہے ہیں{۲۰۴} دیکھو ہم صدیوں سے ان کو عیش کرا رہے ہیں{۲۰۵} پھر وہ بھیج دیں جس کا وعدہ ہے{۲۰۶} تو یہ دنیاوی فائدے کس کام آئیں گے{۲۰۷} اور ہم کسی بستی کو تباہ نہیں کرتے جب تک وہاں کوئی چونکانے والا نہیں بھیجیں{۲۰۸} جو ان کو سمجھائے اور ہم ظلم کرنے والے نہیں ہیں{۲۰۹} یہ کلام سرکشی، نافرمانی کرنے والوں کا بھیجا ہوا نہیں{۲۱۰} نہ وہ اس لائق ہیںنہ وہ لاسکتے ہیں{۲۱۱} بلکہ وہ اس کے سننے سے معزول کئے جا چکے ہیں{۲۱۲} پس اللہ کے سوا کسی سے دعا نہیں مانگو ورنہ عذاب میں پڑ جائو گے{۲۱۳} اور اپنے قریبی رشتے داروں کو بھی چونکائو{۲۱۴} اور جو ایمان لاکر تمہارے ساتھ ہوگئے ہیں ان کو اپنا دست و بازو بنائو{۲۱۵} اور جو تمہاری مخالفت کریں ان سے کہو میں تمہارے اعمال سے بیزار ہوں{۲۱۶} اور اپنے عزت و رحمت کے مالک (اللہ )پر بھروسہ کرو{۲۱۷} جو تمہیں (صلوٰۃ و خطبہ میں) کھڑا بھی دیکھتا ہے{۲۱۸} اور سجدوں میں اُٹھتے بیٹھتے بھی دیکھتا ہے{۲۱۹} بلاشبہ وہ سب کچھ سنتا اور دیکھتا ہے{۲۲۰} اور ہم بتاتے ہیں کہ سرکشی، نافرمانی کرنے والے کن پر اُترتے ہیں{۲۲۱} وہ جھوٹے بدکاروں پر اُترتے ہیں{۲۲۲} جو سنی سنائی اُڑاتے پھرتے ہیں اور سب جھوٹ{۲۲۳} اور شاعروں کی باتیں تو بے عقل ہی مانتے ہیں{۲۲۴} دیکھو وہ وادیوں اور ویرانوں میں خاک چھانتے پھرتے ہیں{۲۲۵} اور ایسی باتیں کہتے ہیں جو کرتے نہیں{۲۲۶} لیکن اہلِ ایمان اچھے کام کرتے ہیں۔ اللہ کو خوب یاد کرتے ہیں اور جن پر ظلم ہو ان کی مدد کرتے ہیں۔ اور ظالموں کو جلد معلوم ہوجائے گا کہ کہاں لوٹ کر جانا ہے{۲۲۷}۔