Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home

Trust

Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management

Quran
Hamd-e-Allah

Books
Pamphlets

Image Gallery

Download Fonts

Contact Us


 

 

SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.

So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.

(۳۰)
سورۂ روم (اہلِ روم)۔
سورۂ روم مکی ہے، اس میں ۶۰ آیتیں ہیں۔
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
الف، لام، میم{۱} رومی مغلوب ہوں گے{۲} قریب کے ملک میں۔ اور وہ شکست کھانے کے بعد عنقریب غالب ہوں گے{۳} پہلا بھی اللہ کے حکم سے ہوگا اور دوسرا بھی۔ اور اس دن اہلِ ایمان خوش ہوں گے{۴} یہ سب اللہ کی مدد سے ہوتا ہے وہ جس کی چاہتا ہے (اسکے اعمال کے سبب )مدد کرتا ہے۔ وہی عزت دینے والا اور رحم کرنے والا ہے{۵} یہ اللہ کا وعدہ (قانون) ہے اور اللہ اپنے قانون نہیں بدلتا مگر اکثر لوگ نہیں سمجھتے{۶} یہ دنیا کی ظاہری (مادی) زندگی کو دیکھتے ہیں اور آخرت سے غافل ہیں{۷} پھر یہ سوچتے کیوں نہیں کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سچائی ہے ساتھ ایک مقررہ مدت کے لئے بنایا ہے۔ مگر اکثر لوگ اپنے پالنے والے (اللہ) سے ملاقات کے منکر ہیں{۸} کیا انہوں نے دنیا کی سیر نہیں کی۔ جو دیکھتے کہ اگلے لوگوں کا کیا حشر ہوا۔ وہ قوت میں اور زمین پر اپنے آثار (یادگاریں) چھوڑ جانے میں ان سے بہتر تھے۔ وہ تعمیرات کے ماہر تھے اور مضبوط عمارتیں بناتے تھے۔ مگر جب ان کے پاس ان کے رسول ہماری نشانیاں لے کر آئے۔ تو اللہ ان پر کیوں ظلم کرتا وہ خود اپنی جانوں کے دشمن تھے{۹} تو برائی کا انجام برا ہوا۔ وہ اللہ کی نشانیوں کو جھٹلاتے اور ان کا مذاق اُڑاتے تھے{۱۰} اللہ ہی نے مخلوق کو پہلی بار بنایا اور وہی اُن کی نسل کو جاری رکھے ہے۔ اور اسی کے سامنے سب کو حاضر ہونا ہے{۱۱} جس دن قیامت برپا ہوگی گنہگار بوکھلا جائیں گے{۱۲} اُن کے اپنے بنائے ہوئے داتا شفاعت کو نہیں آئیں گے تب وہ اپنے داتائوں کے منکر ہوجائیں گے{۱۳} جب پوچھ گچھ شروع ہوگی وہ سب منتشر ہوجائیں گے{۱۴} پھر جو ایمان لائے تھے اور اچھے کام کرتے تھے وہ باغوں میں گھومتے پھریں گے{۱۵} اور جو انکار کرتے تھے اور ہماری باتوں (حدیثوں) اور آخرت میں ہماری ملاقات کو جھٹلاتے تھے۔ وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے{۱۶} پس تم صبح و شام اپنے پالنے والے (اللہ) کی حمد و ثنا کرتے رہو{۱۷} کہ آسمانوں اور زمین میں دن رات اسی کا ذکر و شکر ہوتا رہتا ہے{۱۸} وہی زندہ کو مردے سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے اور جس طرح زمین کو اس کے مرجانے (بنجر ہونے) کے بعد زندہ کرتا ہے۔ اسی طرح تم کو قبروں سے اُٹھائے گا{۱۹} یہ اُس کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے کہ تم کو مٹی سے بنایا اور تم انسان بن کر روئے زمین پر پھیل گئے{۲۰} اور یہ بھی اُسی کی قدرت ہے کہ تمہاری ہی جانوں سے تمہارے جوڑے بنائے جن سے تمہیں تسکین حاصل ہوتی ہے۔ اور تم میں محبت اور رحم کا جذبہ ڈال دیا۔ جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں۔ اُن کیلئے اِن باتوں میں بڑی نشانیاں ہیں{۲۱} اسی کا اختیار ہے کہ اُس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا جدا جدا ہونا۔ اہلِ علم کے لئے ان میں بھی نشانیاں ہیں{۲۲} اور اسی کا نظام ہے تمہارا رات اور دن میں سونا اور اپنی روزی تلاش کرنا۔ کہا ماننے والوں کے لئے اس میں بلیغ نکتے ہیں{۲۳} اور یہ اُسی کا کام ہے کہ تم کو خوف اور اُمید دلانے کے لئے بجلیاں کو نداتا ہے اور آسمان سے بارش برساتا ہے جو زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتی ہے۔ عقل والوں کے لئے ان باتوں میں نشانیاں ہیں{۲۴} اور اسی کی حکمت سے آسمان اور زمین قائم ہیں۔ تو جب وہ تمہیں زمین سے نکلنے کیلئے پکارے گا تم فوراً نکل پڑو گے{۲۵} آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اُسی کا ہے اور سب اُس کے زیرِ فرمان ہیں{۲۶} جس نے مخلوقات کو پہلی بار بنایا تھا وہ دوبارہ بھی بناسکتا ہے۔ یہ اُس کے لئے آسان ہے۔ وہ آسمانوں اور زمین میں سب سے اعلیٰ ہے اور وہی عزت و حکمت کا مالک ہے{۲۷} وہ تمہارے معاشرے سے ایک مثال دیتا ہے کیا تمہارے ملازم بھی تمہارے مال میں برابر کے شریک بن جاتے ہیں جو ہم تم کو دیتے ہیں اور کیا تم اُن کو اپنے برابر سمجھتے ہو اور کیا تم اُن کا بھی ویسا ہی احترام کرتے ہو جیسے اپنے برابری والوں کا۔ عقل والوں کو ہم اپنی باتیں (حدیثیں) اسی طرح سمجھاتے ہیں (کہ خالق و مخلوق برابر نہیں ہوسکتے){۲۸} مگر ظالم (جاہل) لوگ اپنی مرضی چلاتے ہیںپس جو اللہ کی راہ سے بھٹک جائیں انہیںکون ہدایت دے سکتا ہے اور اُن کا مددگار کون ہوگا{۲۹} پس تم اسی دینِ حنیف کی طرف منہ کر کے چلتے رہو اللہ کی فطرت (قانون) وہی ہے جس پر اُس نے انسان کو بنایا ہے اور اللہ کا قانونِ (تخلیق) نہیں بدلتا۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے{۳۰} اسی سے گڑ گڑائو، اسی سے ڈرو اور اسی کی صلوٰۃ (بندگی) کرو اور مشرکوں (داتا، غوث، خواجہ، وسیلہ بنانے والوں) میں شامل نہیں ہونا{۳۱} جو اپنے دین میں فرقے بنا لیتے ہیں اور ولیوں، اماموں، پیروں کے چیلے بن جاتے ہیں اور ہر فرقہ اپنے عقیدوں میں مگن رہتا ہے{۳۲} انسان کو دُکھ پہنچتا ہے تو گڑگڑا کر اپنے پالنے والے (اللہ) سے دعا کرتا ہے مگر ہم اپنی رحمت سے لطف اندوز کردیں تو لوگ اپنے پالنے والے (اللہ) کے بجائے (یشرکون) داتا خواجہ کے گن گانے لگتے ہیں{۳۳} تاکہ جو کچھ ہم نے دیا ہے اس کی ناشکری کریں۔ خیر چند دن مزے کرلو تم کو جلد معلوم ہوجائے گا{۳۴} کیا ہم نے ان کو کوئی حکم بھیجا ہے کہ یہ جسے چاہیں ہمارا شریک (داتا، خواجہ) ٹھہرا لیں{۳۵} ہم انسان کو اپنی رحمت کا مزہ چکھا دیتے ہیں تو خوشی سے پھول جاتا ہے اور اُس کی بداعمالیوں کی وجہ سے کوئی دُکھ دے دیں تو نااُمید ہوجاتا ہے{۳۶} اور نہیں دیکھتا کہ اللہ جس کا چاہتا ہے( اسکی کوشش و محنت کے سبب ) رزق بڑھا دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے کم کر دیتا ہے۔ یقینا اہلِ ایمان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں{۳۷} تم اپنے قرابت داروں، محتاجوں اور مسافروں کو اُن کا حق دیتے رہو۔ جو لوگ اللہ کی رضا کے طالب ہیں یہ ان کے لئے بہتر ہے۔ یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں{۳۸} اور تم لوگ اپنی سود کی کمائی سے جو خیرات دیتے ہو تاکہ لوگوں کی خوشحالی میں اضافہ ہو۔ تو اللہ کے نزدیک اس میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا (یعنی قبول نہیں ہوتی) مگر جو کچھ اپنی زکوٰۃ (پاک کمائی) سے دو گے اور اس سے اللہ کی رضا طلب کرو گے وہی موجب برکت ہوگی۔ ایسے لوگ اپنے مال کو بڑھا لیتے ہیں{۳۹} اللہ وہی ہے جس نے تم کو بنایا ہے وہی تمہیں روزی پہنچاتا ہے، وہی موت دیتا ہے اور وہی پھر زندہ کرے گا۔ تو کیا تمہارے اپنے بنائے ہوئے غوث و داتا بھی ایسا کوئی کام کرسکتے ہیں۔ اللہ پاک ہے اور تمہارے شریکوں (اولیاء وسیلوں)سے بہت افضل و اعلیٰ ہے{۴۰} لوگوں کے اپنے برے اعمال کی وجہ سے خشکی اور سمندروں (دنیا) میں جنگ و جدل برپا کر دیا جاتا ہے تاکہ اللہ فساد کرنے والوں کو اُن کے برے اعمال کی سزا دے اور وہ سدھر جائیں{۴۱} ان سے کہو دنیا میں گھومو پھرو۔ اور دیکھو جو لوگ تم سے پہلے گزرے ہیں اُن کا کیا حشر ہوا تھا۔ اُن میں بیشتر بت پرست تھے{۴۲} پس اس مضبوط دین (اسلام) کے راستے پر منہ کر کے چل پڑو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جب کوئی اللہ کے غضب سے بچا نہیں سکے۔ اُس دن انسان بے بس ہوگا{۴۳} تو جو نافرمانی کرے گا اُس کا وبال اُسی پر ہوگا{۴۴} جو لوگ ایمان لاتے ہیں اور اچھے کام کرتے ہیں۔ اُن کو اللہ اپنے فضل سے خوشحال کر دیتا ہے۔ اور اللہ ناشکروں کو پسند نہیں کرتا{۴۵} اُسی کی قدرت کی نشانی ہے کہ وہ ہوائیں بھیجتا ہے جو خوشخبری لاتی ہیں اور اللہ کی رحمت کا لطف (بارش) بھی۔ اور اُسی کے حکم سے تمہاری کشتیاں چلتی ہیں تاکہ تم اُس کا فضل (روزی) تلاش کرو اور احسان ماننے والے بنو{۴۶} ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے جو اپنی قوم کے پاس ہماری نشانیاں لے کر گئے۔ پھر اُن کے مجرموں (مخالفوں) سے ہم نے انتقام لیا۔ اور اہلِ ایمان کی مدد کرنا تو ہمارا حق (فرض) ہے{۴۷} اللہ ہی وہ ہوائیں بھیجتا ہے جو بادلوں کو جمع کرتی ہیں۔ پھر اُن کو آسمان پر پھیلا دیتا ہے اور تہہ بہ تہہ کر کے دبیز کر دیتا ہے تو قطرے دھار سے ٹپکنے لگتے ہیں پھر وہ اپنے بندوں میں سے جن پر چاہتا ہے برسا دیتا ہے۔ جس سے وہ خوش ہوجاتے ہیں{۴۸} حالانکہ پہلے وہ بارش سے مایوس ہوچکے تھے{۴۹} اللہ کی رحمت کی نشانیوں پر غور کرتے رہو جیسے وہ زمین کو اُس کے مرجانے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ اسی طرح مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے{۵۰} اگر ہم یہ ہوائیں نہیں بھیجیں تو تم دیکھو کہ کھیتاں زرد پڑ جائیں اور لوگ ناشکری کرنے لگیں{۵۱} تم مردوں کو نہیں سنا سکتے۔ نہ بہروں کو سنا سکتے ہو جب وہ منہ پھیر کر جانے لگیں اور غور کرنا نہیں چاہیں{۵۲} اور تم اندھوں کو اُن کے اندھیروں سے نہیں نکال سکو تو کیا حرج ہے۔ تم تو انہی کو سنا سکتے ہو جو ہماری باتوں پر دھیان دیتے ہیں اور اُن کو قبول کرتے ہیں{۵۳} اللہ نے تم کو کمزوری کی حالت میں بنایا پھر کمزور سے طاقتور بنا دیا اور قوت و قدرت کے بعد پھر کمزور اور بڈھا کر دیتا ہے۔ وہ جو چاہتا ہے بناتا ہے اور وہی علم و قدرت کا مالک ہے{۵۴} جس دن قیامت برپا ہوگی نافرمان لوگ قسمیں کھائیں گے کہ وہ دنیا میں ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے۔ اسی طرح وہ دنیا میں بھی جھوٹ بولتے ہیں{۵۵} مگر اہلِ علم و ایمان کہیں گے اللہ کی کتاب کے مطابق ہم قیامت تک دنیا میں رہے اور یہی اُٹھنے کا دن تھا۔ لیکن تم کو معلوم نہیں تھا{۵۶} اس دن ظالموں کو عذر و معذرت سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا نہ اُن کی توبہ قبول ہوگی{۵۷} ہم نے انسان کو سمجھانے کے لئے قرآن میںہر طرح کی مثالیں دے دی ہیں مگر نافرمانوں کے سامنے کوئی نشانی (معجزہ) بھی پیش کرو گے تو کہیں گے یہ کچھ نہیں محض فریب نظر ہے{۵۸} یہ اس لئے کہ اللہ جاہلوں کے دلوں پر چھاپ لگا دیتا ہے (یعنی عقل مار دیتا ہے){۵۹} پس تم تحمل رکھو اللہ کا وعدہ سچا ہے دیکھو یہ بے یقین (شکی بوڑھے) تم کو ڈگمگا نہیںدیں{۶۰}۔
SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
Home
Trust
Quran
Books
Download Fonts
Contact Us
SYED TALIB ALI WELFARE TRUST
© Copyright SYED TALIB ALI WELFARE TRUST Rights Reserved
Develop by: SYED MOHSIN ALI
Home | Trust | Quran| Books| Image Gallery | Download Fonts | Contact Us