Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
کاف، ہا، یا، عین، صاد{۱} اللہ کے بندے زکریا پر اپنے پالنے والے(اللہ)کی رحمت کا ذکر کرو{۲} اس نے دل میں اپنے پالنے والے(اللہ) سے دعا کی{۳} کہا اے میرے پالنے والے(اللہ)میری ہڈیاں کمزور ہوگئیں اور بڑھاپے سے بال سفید ہوگئے اور تو نے کبھی میری دعا رد نہیں کی ہے{۴} میں دوسروں کے بچے دیکھ کر خفیف ہوتا ہوں کیونکہ میری بیوی بانجھ ہے پس تو مجھے اپنے پاس سے ایک ولی (بیٹا) عطا فرما{۵} جو میرا وارث ہو اور آلِ یعقوب کی میراث (نبوت) پائے۔ اسے قناعت پسند بنانا{۶} ہم نے کہا اے زکریا تجھے ہم بیٹے کی خوشخبری دیتے ہیں اس کا نام یحییٰ رکھنا۔ اس نام کا پہلے کوئی نہیں ہوا ہے{۷} بولے اے پالنے والے(اللہ) میرے بیٹا کیسے ہوگا۔ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ چکا ہوں{۸} یہ کیسے ممکن ہے۔ ہم نے کہا تمہارا پالنے والا(اللہ) کہتا ہے ہمارے لئے یہ آسان ہے۔ میں تمہیں بھی بنا چکا ہوں اور تم کوئی چیز نہیں تھے{۹} بولے اے پالنے والے(اللہ) مجھے کوئی نشانی دے۔ فرمایا تمہاری نشانی یہ ہے کہ تم لوگوں سے تین دن رات بات نہیں کرسکو گے{۱۰} تو وہ محرابِ مسجد سے نکل کر اپنے لوگوں میں چلے گئے ہم نے وحی بھیجی کے صبح و شام ہماری تسبیح کرتے رہنا{۱۱} پھر یحییٰ سے ہم نے کہا ہماری کتاب کی سختی سے پیروی کرو۔ ہم نے اسے بچپن ہی میں سردار بنایا{۱۲} اسے رحمدلی اور پاکیزگی دی اور وہ بڑا متقی(گناہوں سے بچنے والا) تھا{۱۳} اور وہ والدین کا فرمانبردار تھا۔ سرکش و نافرمان نہیں تھا{۱۴} پس (سلامٌ) سلام ہو جب اس کا جنم ہوا، جب مرا اور جس دن دوبارہ اٹھایا جائے{۱۵} اور اب مریم کا قصہ بیان کرو۔ وہ گھر والوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف گئی{۱۶} اور سب کی نظروں سے اوجھل ہوگئی تو ہم نے اپنا ایک فرشتہ بھیجا جو اس کے پاس انسان کی شکل میں آیا{۱۷} بولی میں تجھ سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں۔ اگر تجھے اللہ کا ڈر ہے{۱۸} بولا میں تمہارے پالنے والے(اللہ) کا بھیجا ہوا (فرشتہ )ہوں تاکہ تمہیں ایک پاکیزہ بیٹے (کی بشارت )دوں{۱۹} بولیں میرے لڑکا کیسے ہوگا۔ مجھے کسی بشر نے نہیں چھوا۔ مجھے تیری ضرورت نہیں (لم اک بغیاً){۲۰} بولا یوں ہی (بغیر کسی کے چھوئے) ہوگا۔ تمہارا پالنے والا(اللہ) فرماتا ہے یہ میرے لئے آسان ہے۔ میں اسے اہلِ عالم کیلئے ایک نشانی اور رحمت بنائوں گا اور یہ حکم لکھا جا چکا ہے{۲۱} چنانچہ وہ امید سے ہوگئیں اور اسے لے کر دور چلی گئیں{۲۲} پھر ضرورت انہیں کھجور کے باغ میں لے گئی۔ بولیں کاش میں پہلے ہی مرجاتی اور بھولی بسری ہوجاتی{۲۳} اسے نیچے سے پکارا گیا۔ رنجیدہ نہیں ہو۔ تمہارے پالنے والے(اللہ) نے یہاں ایک چشمہ جاری کر دیا ہے{۲۴} کھجور کے درخت کو ہلائو تم پر تازہ کھجوریں گریں گی{۲۵} ان کو کھائو اور پانی پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اور کسی مرد کو دیکھو تو کہو میں نے بڑے مہربان(اللہ) کے روزے کی نذر مانی ہے کسی مرد سے بات نہیں کروں گی{۲۶} پھر وہ اپنے بچے کو لے کر اپنے لوگوں میں آئیں تو وہ کہنے لگے اے مریم تو نے یہ برا کیا{۲۷} اے ہارون کی بیٹی نہ تیرا باپ بداطوار تھا نہ ماں{۲۸} مریم نے بچے کی طرف اشارہ کیا وہ بولے ہم اس سے کیا پوچھیں یہ تو گود کا بچہ ہے{۲۹} تو بچہ بولنے لگا میں اللہ کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے{۳۰} اور مبارک بنایا ہے جہاں بھی رہوں۔ مجھے صلوٰۃ و زکوٰۃ کا حکم دیا گیا ہے جب تک زندہ رہوں{۳۱} میں اپنی ماں کی پاکدامنی پر گواہ ہوں۔ مجھے ظالم و شقی (بدبخت) نہیں بنایا ہے{۳۲} (والسَّلٰمُ) سلام ہو مجھ پر جس دن میرا جنم ہوا۔ جس دن مروں اور جس دن دوبارہ اٹھایا جائوں گا{۳۳} یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ تھے اور یہی سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں{۳۴} اور اللہ کو زیب نہیں دیتا کہ کسی کو بیٹا بنائے وہ شریکوں (بیٹا، وسیلہ) سے پاک ہے وہ کچھ کرنا چاہتا ہے تو کہتا ہے کن (ہوجا) اور وہ ہوجاتا ہے{۳۵} بلاشبہ اللہ ہی میرا پالنے والا ہے اور تمہارا (پالنے والابھی اللہ ہے )پس اسی کی بندگی کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے{۳۶} مگر لوگوں میں اختلاف ہوگیا تو اس بڑے دن کا انکار کرنے والوں پر افسوس ہے{۳۷} جب وہ ہمارے سامنے حاضر ہوں گے تم بھی دیکھو گے اور ان کی باتیں سنو گے۔ مگر آج یہ ظالم صریح گمراہی میں ہیں{۳۸} ان کو اس حسرت کے دن سے ڈرائو جب فیصلے ہوں گے یہ غفلت میں پڑے ہیں اور ایمان نہیں لاتے{۳۹} اور زمین کے وارث تو ہم ہیں اور ان کے بھی جو اس پر بستے ہیں اور سب کو ہمارے سامنے آنا ہے{۴۰} اور اپنی کتاب سے ابراہیم کا حال سنائو وہ سچے نبی تھے{۴۱} انہوں نے اپنے باپ سے کہا آپ ان کو کیوں پوجتے ہیں جو نہ سنتے ہیں نہ دیکھتے اور نہ آپ کے کام بنا سکتے ہیں{۴۲} ابا جان مجھے ایسا علم دیا گیا ہے جو آپ کو نہیں ملا۔ اگر آپ میرے ساتھ ہوجائیں تو میں آپ کو دوسرا راستہ دکھائوں جو بہتر ہے{۴۳} اباجان سرکشی، نافرمانی کرنے والے کی بندگی نہیں کیجئے سرکشی، نافرمانی کرنے والا بڑے مہربان (اللہ) کا نافرمان ہے{۴۴} ابا جان مجھے ڈر ہے کہ آپ پربڑے مہربان(اللہ) کا عذاب آئے گا اور آپ شیطان کے ولی بن جائیں گے{۴۵} باپ نے پوچھا اے ابراہیم کیا واقعی تو ہمارے داتائوں کا منکر ہے۔ اگر تو باز نہیں آیا تو میں تجھے سنگسار کر دوں گا۔ میرے سامنے سے دور ہوجا{۴۶} بولے تو پھر آپ کو (سلامٌ علیک) سلام میں اپنے پالنے والے(اللہ) سے آپ کی مغفرت کی دعا کرتا رہوں گا بلاشبہ وہ مجھ پر مہربان ہے{۴۷} میں آپ سے اور آپ کے داتائوں سے جن سے آپ اللہ کی جگہ دعائیں مانگتے ہیں کنارہ کش ہوتا ہوں۔ میں صرف اپنے پالنے والے (اللہ) سے دعا کروں گا اور اُمید ہے کہ اپنے پالنے والے(اللہ) سے دعا کر کے مایوس نہیں ہوں گا{۴۸} اس طرح جب وہ ان سب کو چھوڑ کر جن کو اللہ کی جگہ پوجا جاتا تھا علیحدہ ہوگئے تو ہم نے ان کو اسحق و یعقوب دئیے اور سب کو نبی بنایا{۴۹} اور ان کو اپنی رحمت میں لے لیا اور ان کا مرتبہ سچ بولنے والوں میں بلند کر دیا{۵۰} اور اپنی کتاب سے موسیٰ کا حال سنائو۔ وہ ہمارے مخلص بندے اور ہمارے بھیجے ہوئے نبی تھے{۵۱} ہم نے ان کو طور ایمن (محفوظ پہاڑ) کی طرف سے پکارا اور باتیں کرنے کے لئے پاس بلایا{۵۲} اور اپنی رحمت سے ان کے بھائی ہارون کو بھی نبی بنا دیا{۵۳} اور اپنی کتاب سے اسمٰعیل کا ذکر کرو۔ بیشک وہ وعدے کے پکے اور ہمارے بھیجے ہوئے نبی تھے{۵۴} وہ اپنے گھر والوں کو صلوٰۃ و زکوٰۃ کا حکم دیتے تھے۔ وہ اپنے پالنے والے(اللہ) کے مقبول بندے تھے{۵۵} اور کتاب سے ادریس کا ذکر کرو وہ بھی ہمارے سچے نبی تھے{۵۶} ان کا بھی ہم نے مرتبہ بلند کیا تھا{۵۷} نبیوں میں سے یہی لوگ ہیں جن کو اولادِ آدم میں سے اور پھر ان میں سے جن کو ہم نے نوح کی کشتی میں سوار کیا تھا اور اپنی رحمت کے لئے چنا تھا۔ یعنی ابراہیم و یعقوب کی اولاد سے اور جن لوگوں کو ہم ہدایت و بزرگی دیتے ہیں ان کے سامنے بڑے مہربان (اللہ) کی باتیں (حدیثیں) پڑھی جائیں تو وہ سجدے میں گر کر روتے ہیں{۵۸} پھر ان کے بعد ایسے لوگ آئے جنہوں نے اپنی صلوٰۃ (بندگی) بھلا دی اور خواہشات کی پیروی کرنے لگے تو جلدی ہی سزا مل گئی{۵۹} مگر جس نے توبہ کرلی، ایمان لایا اور اچھے کام کئے وہ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر کوئی ظلم نہیں ہوگا{۶۰} ان کے لئے عدن کے باغ ہوں گے یہ بڑے مہربان(اللہ) کا وعدہ ہے جو وہ غیب سے اپنے بندوں سے کرتا ہے۔ بیشک اس کا وعدہ پورا ہوگا{۶۱} وہاں لغو باتیں نہیں ہوں گی۔ ہر طرف (سلٰماً) سلام و سلامتی ہوگی۔ ان کو صبح و شام رزق ملتا رہے گا{۶۲} یہی جنت ہے جس کا وارث ہم اپنے نیک بندوں کو بنائیں گے{۶۳} اور اللہ کے حکم کے بغیر تم پر کچھ نہیں اترتا۔ اسی کا ہے جو ہمارے سامنے ہے اور جو کچھ ہم چھوڑ جائیں گے اور جو ان دونوں کے درمیان ہوگا۔ اور تمہارا پالنے والا(اللہ) کچھ نہیں بھولتا{۶۴} وہی آسمانوں اور زمین کا پالنے والا ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے پس اسی کی عبادت کرو اور اس کی بندگی پر ثابت قدم رہو۔ کیا تم اس (پالنے والے اللہ)کا نام نہیں جانتے{۶۵} انسان کہتا ہے مرنے کے بعد پھر زندہ کر کے کون اٹھا سکتا ہے{۶۶} تو کیا اسے معلوم ہے اسے ہم نے پہلے کیسے بنایا تھا جب وہ کوئی چیز نہیں تھا{۶۷} تمہارے پالنے والے(اللہ) کی قسم ان کو اور نافرمانوں کو ہم جمع کریں گے تو وہ سب جہنم کے گرد اوندھے منہ گر جائیں{۶۸} پھر ان کے تمام فرقوں سے ایسے لوگ نکالیں گے جو بڑے مہربان (اللہ)کے منکر تھے{۶۹} اور ہم کو معلوم ہوجائے گا کہ ان میں سب سے زیادہ سزا کے لائق کون ہے{۷۰} تم میں سے کوئی نہیں بچے گا جو حاضر نہیں ہو۔ یہ تمہارے پالنے والے(اللہ) کا ذمہ ہے{۷۱} پھر ہم نیک (گناہوں سے بچنے والے) لوگوں کو بخش دیں گے اور ظالموں کو اوندھا پڑا رہنے دیں گے{۷۲} ہماری (حدیثیں) باتیں سنائی جاتی ہیں تو انکار کرنے والے اہلِ ایمان سے کہتے ہیں دیکھو ہم میں سے مکان کس کے اچھے ہیں اور مجلسیں کن کی شاندار ہیں{۷۳} ہم ان سے پہلے ان سے زیادہ ساز و سامان اور نام و نمود والوں کو ہلاک کر چکے ہیں{۷۴} کہو جو بھٹک جاتا ہے اللہ اس کی رسی دراز کر دیتا ہے مگر جب وعدے کی چیز دیکھیں گے وہ عذاب ہو یا روزِ حساب تو جانیں گے کہ مکان کس کے برے تھے اور لشکر کس کے کمزور تھے{۷۵} نصیحت قبول کرنے والوں کو اللہ زیادہ ہدایت دیتا ہے اور نیکیاں جو باقی رہنے والی چیز ہیں تمہارے پالنے والے(اللہ) کو پسند ہیں ان کا ثواب بھی بہتر ہوگا{۷۶} پھر اسے دیکھو جو ہمارے کلام (حدیث) کو جھٹلاتا ہے اور کہتا ہے وہاں بھی مجھے مال و اولاد ملے گی{۷۷} کیا وہ غیب کا حال جانتا ہے یا اس نے بڑے مہربان(اللہ)سے عہد و پیمان کر لیا ہے{۷۸} ہرگز نہیں یہ جو کہتا ہے ہم لکھ رہے ہیں اور اس کا عذاب بڑھا رہے ہیں{۷۹} اس کی کہی ہوئی باتیں ہمارے قبضے میں ہوں گی اور یہ تنہا حاضر ہوں گے{۸۰} یہ اللہ کو چھوڑ کر داتا و غوث بنا لیتے ہیں کہ وہ ان کی عزت افزائی کریں گے{۸۱} مگر وہ ان کی پرستش کا انکار کریں گے اور ان کے خلاف گواہی دیں گے{۸۲} ہم حق کا انکار کرنے والوں پر سرکشی، نافرمانی کرنے والے مسلط کر دیتے ہیں تو وہ ان کو ورغلاتے ہیں{۸۳} پس تم جلدی نہیں کرو۔ ہم ان کے دن گن رہے ہیں{۸۴} جس دن نیک لوگ بڑے مہربان(اللہ) کے سامنے پیش ہوں گے{۸۵} مجرموں کے غول جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے{۸۶} اس دن کسی کو کسی کی سفارش کا حق نہیں ہوگا سوائے اس کے جسے بڑا مہربان(اللہ) اجازت دے{۸۷} کہتے ہیںبڑے مہربان (اللہ)نے ایک بیٹا بنا رکھا ہے{۸۸} یہ ایک بری بات ہے{۸۹} ایسا ہو تو آسمان پھٹ پڑیں زمین شق ہوجائے اور پہاڑ چورہ چورہ ہوجائیں{۹۰}بڑے مہربان (اللہ) کے بیٹے کا دعویٰ کون کرسکتا ہے{۹۱} اللہ کی شان سے بعید ہے کہ وہ بیٹا بنائے{۹۲} آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوق اللہ کی غلام ہے{۹۳} اس نے سب کا احاطہ کر رکھا ہے اور سب کو گن رکھا ہے{۹۴} حساب کے دن سب تنہا تنہا آئیں گے{۹۵} پھر جو ایمان لائیں گے اور اچھے کام کریں گے ان کوبڑے مہربان (اللہ)کی رحمت سمیٹ لے گی{۹۶} اے نبی ہم نے یہ کلام تمہاری زبان میں آسان بنا دیا ہے تاکہ تم نیک لوگوں کو بشارتیں سناتے رہو اور جھگڑالوئوں کو سمجھائو{۹۷} ہم ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں تو کیا ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا ان کی باتیں سنتے ہو{۹۸}۔