Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
لوگوں کے حساب کا وقت قریب آرہا ہے اور یہ غفلت میں ہیں{۱} ان کے پالنے والے (اللہ)کا تازہ کلام آتا ہے تو اسے کھیل تماشہ سمجھتے ہیں{۲} ان کے دل مردہ ہوچکے ہیں۔ ظالم ایک دوسرے کے کانوں میں کہتے ہیں یہ کیا ہے ہمارا جیسا انسان ہے۔ تم جان بوجھ کر اس کے جادو میں نہیںپھنسنا{۳} کہو جو باتیں آسمانوں یا زمین پر ہوتی ہیں میرا پالنے والا (اللہ) جان جاتا ہے۔ وہ بڑا سننے اور جاننے والا ہے{۴} کہتے ہیں یہ سب پراگندہ خیالات ہیں جو اس نے خود گھڑ لئے ہیں یا شاید یہ شاعر ہے۔ ورنہ کوئی معجزہ دِکھائے جیسے پہلے رسول دِکھاتے تھے{۵} مگر اگلے لوگ ان معجزوں پر ایمان نہیںلائے تو ہم نے ان کو ہلاک کر دیا۔ تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے{۶} ہم نے پہلے بھی انسانوں کو رسول بنایا اور ان پر وحی بھیجی۔ اگر نہیں جانتے تو جاننے والوں سے پوچھ لو{۷} ان کو ایسے جسم نہیں دئیے تھے جو کھانا نہیںکھاتے یا ہمیشہ زندہ رہتے{۸} پھر جب ہم نے عذاب کا وعدہ پورا کیا تو جن کو چاہا بچا لیا اور مسرفین (نافرمانوں) کو تباہ کر دیا{۹} ہم نے تم پر جو کتاب اتاری ہے اس میں تمہارے لئے بھلائیاں ہیں تم سمجھتے کیوں نہیں{۱۰} اور ہم نے بہت سی بستیاں تباہ کر دیں جہاں کے رہنے والے ظالم تھے اور وہاں دوسروں کو لا بسایا{۱۱} اور بستی والے ہمارا عذاب دیکھ کر بھاگنے لگے تو{۱۲} کہا گیا بھاگو نہیں واپس آئو۔ یہاں تمہارے اسباب تعیش ہیں تمہارے مکانات ہیں۔ ان کے بارے میں تم سے پوچھنا ہے{۱۳} وہ تب کہنے لگے ہائے شامت ہم بڑے گنہگار ہیں{۱۴} وہ چیختے چلاتے رہے مگر ہم نے خشک کھیتی کی طرح ان کو کٹوا دیا{۱۵} ہم نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے کھیل تماشے کیلئے نہیں بنایا ہے{۱۶} اگر ہم کھیل تماشہ کرنا چاہتے تو اپنے پاس کرلیتے ہم وہ کرسکتے تھے{۱۷} مگر ہم سچ کو جھوٹ سے ٹکرا دیتے ہیں تاکہ اس کا سر پھٹ جائے اور وہ تباہ ہوجائے۔ اور جو باتیں تم بناتے ہو ان میں تمہاری خرابی ہیں{۱۸} آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کا ہے۔ اس کے کارندے اس کی بندگی سے کتراتے نہیں نہ اکتاتے ہیں{۱۹} وہ رات دن اس کی تسبیح (قدوسی بیان) کرتے ہیں رکتے نہیں{۲۰} تو کیا جن کو دنیا میں داتا بنالیا ہے وہی ان کو اٹھائیں گے{۲۱} اگر یہاں اللہ کے سوا بھی خدا ہوتے تو بڑا فساد پڑتا۔ تم اللہ کی پاکی بیان کرتے رہو۔ جو عرش کا مالک ہے اور سب سے پاک ہے{۲۲} وہ جو چاہے کرے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ وہ خود ہی پوچھنے والا ہے{۲۳} جنہوں نے اس کے علاوہ داتا خواجہ بنا لئے ہیں ان سے کہو اپنی دلیل پیش کریں۔ اس قرآن میں مجھ پر اتری ہوئی نصیحتیں ہیں اور وہ بھی جو مجھ سے پہلے اتری تھیں لیکن اکثر لوگ سچائی کو نہیں جانتے۔ اس لئے منہ موڑ لیتے ہیں{۲۴} تم سے پہلے جو رسول بھیجے گئے ان کو بھی اسی طرح وحی کیا جاتا تھا کہ ہمارے سوا کوئی خدا نہیں ہے صرف میری بندگی کرو{۲۵} بعض لوگ کہتے ہیں بڑے مہربان(اللہ) نے ایک بیٹا بنا لیا ہے حالانکہ وہ (ان رشتوں سے) پاک ہے۔ اور وہ (عیسیٰ) بھی ہمارے ایک نیک بندے تھے{۲۶} ان کو بھی ہمارے سامنے دم مارنے کی مجال نہیںتھی۔ وہ بھی ہمارے حکم پر چلتے تھے{۲۷} اللہ ان کے اگلے پچھلے اعمال سے واقف ہے۔ وہ بھی کسی کی سفارش نہیں کرسکتے۔ مگر اس کی جس سے اللہ راضی ہو اور وہ اس کی ہیبت سے واقف تھے{۲۸} اور جو کہے اللہ کچھ نہیں میں ہی خدا ہوں (اناالحق) اس کا ٹھکانہ جہنم ہے ہم ظالموں کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں{۲۹} کیا نافرمان نہیں جانتے کہ پہلے آسمان و زمین ایک تھے۔ ہم نے ان کو جدا کیا اور تمام جانداروں کو ہم نے پانی سے بنایا۔ پھر یہ یقین کیوں نہیں کرتے{۳۰} اور زمین پر لنگر ڈال دیتے ہیں تاکہ ان سے تھمی رہے اور اس میں کشادہ وادیاں بنا دیں۔ راستے نکالے تاکہ ان پر چلیں اور منزلیں پائیں{۳۱} اور ہم نے آسمان کو چھت بنایا جو محفوظ ہے مگر یہ ہماری نشانیوں پر دھیان نہیں دیتے{۳۲} اسی نے رات اور دن بنائے ہیں اور سورج اور چاند فلک میں تیر رہے ہیں{۳۳} ہم نے تم سے پہلے بھی کسی کو جاودانی زندگی نہیں دی پس تم (اے محمدؐ) وفات پاجائو تو کیا یہ لوگ ہمیشہ زندہ رہیں گے{۳۴} ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے نیکی اور بدی کے فتنوں سے گزر کر ہی تم ہمارے سامنے آئو گے{۳۵} نافرمان تمہیں دیکھ کر ہنستے ہیں کہ یہی ہیں جو تمہارے داتائوں (خدائوں)کو نہیں مانتے۔ اور خود (نافرمان) بڑے مہربان(اللہ) کو ماننے سے انکار کرتے ہیں{۳۶} انسان بڑا جلدباز واقع ہوا ہے مگر ہماری نشانیاں دیکھ لے گا تو جلدی نہیںکرے گا{۳۷} پوچھتے ہیں تمہارا وعدہ قیامت کب پورا ہوگا اگر سچے ہو{۳۸} کاش یہ نافرمان اس وقت کو مان لیں جب یہ اپنے چہروں اور پیٹھوں کو آگ کی لپک سے نہیںبچا سکیں گے اور وہاں کوئی مددگار نہیں ہوگا{۳۹} جب وہ وقت اچانک آئے گا۔ ہوش و حواس اُڑ جائیں گے نہ اسے روک سکیں گے نہ وہ ان کو مہلت دے گا{۴۰} تم سے پہلے رسولوں کا بھی مذاق اُڑایا گیا۔ تو جس چیز کا مذاق یہ اُڑاتے تھے (عذاب) سامنے آگیا{۴۱} پوچھا رات یا دن میں بڑے مہربان(اللہ) کے سوا تمہاری نگہبانی کون کرتا ہے پھر بھی یہ اللہ کی یاد سے غفلت کرتے ہیں{۴۲} کیا ان کے داتا بھی ہماری طرح ایسی پناہ دے سکتے ہیں وہ تو خود اپنی مدد کرنے کی قدرت نہیں رکھتے وہ بھی ہماری پناہ کے محتاج ہیں{۴۳} ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو فائدے اٹھانے دئیے ان کو لمبی زندگیاں دیں۔ تو کیا دیکھتے نہیں کہ ہم نے زمین کو چاروں طرف سے کاٹ رکھا ہے۔ تو کیا اب بھی ان کو غالب آنا ہے{۴۴} کہو میں اللہ کے حکم سے تمہیں چونکاتا ہوں مگر بہرے لوگ میری پکار نہیں سنتے اور نصیحت نہیں مانتے{۴۵} تمہارے پالنے والے (اللہ) کا ذرا سا عذاب چھو جائے تو چیخیں گے ہائے کمبختی ہم ہی گناہ گار ہیں{۴۶} قیامت کے دن انصاف کی ترازو لگائی جائے گی تو کسی پر ظلم نہیںہوگا۔ رائی برابر کوئی عمل ہوگا تو وہ تول لیا جائے گا۔ اور ہم حساب کے ماہر ہیں{۴۷} ہم نے موسیٰ و ہارون کو بھی ایسا ہی فرقان دیا تھا جو نور (علم کی روشنی) اور متقی (گناہوں سے بچنے والوں) کے لئے ہدایت تھا{۴۸} جو اپنے ان دیکھے پالنے والے (اللہ) سے ڈرتے اور حساب کے دن پر یقین رکھتے تھے{۴۹} اور اب یہ قرآن ہم نے ہدایت و برکت کیلئے اتارا ہے تو کیا تم اس سے انکار کرو گے{۵۰} اور ہم نے سب سے پہلے ابراہیم کو صحیفے دئیے اور ان کو تمام دنیا کا ہادی بنایا{۵۱} اس نے باپ اور اپنی قوم سے کہا یہ کیا ہیں محض مورتیں ہیں جن کو تم پوجتے ہو{۵۲} بولے ہم نے اپنے باپ دادا کو انہیں کی بندگی کرتے دیکھا{۵۳} کہا تم اور تمہارے باپ دادا یقینا بھٹکے ہوئے تھے{۵۴} پوچھا کہ پھر تم کوئی سچ لے کر آئے ہو یا دل لگی کرتے ہو{۵۵} کہا تمہارا پالنے والا (اللہ) وہ ہے جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا اور سب کا پالنے والا ہے اور میں اس کی طرف سے تم پر گواہ ہوں{۵۶} واللہ میں تمہارے جانے کے بعد تمہارے داتائوں کی مزاج پرسی کروں گا{۵۷} پھر ان کو توڑنا شروع کیا اور سب سے بڑے کو چھوڑ دیا تاکہ اس سے فریاد کرسکیں{۵۸} لوگ آئے اور پوچھنے لگے ہمارے داتاوں (خدائوں) کے ساتھ یہ کس نے کیا۔ بے شک وہ بڑا ظالم ہے{۵۹} بولے ہم نے ایک نوجوان کو ان کے خلاف بولتے سنا تھا۔ اس کا نام ابراہیم ہے{۶۰} کہا اسے پکڑ لائو اور سب کے سامنے پیش کرو کہ گواہ رہیں{۶۱} (ابراہیم سے) پوچھا کیا تم نے ہمارے خدائوں کے ساتھ یہ حرکت کی ہے{۶۲} بولے شاید اس نے کی ہو جو سب سے بڑا ہے۔ تم اسی سے پوچھ لو اگر وہ تم سے بول سکے{۶۳} تب دل میں شرمائے کہ دراصل ہم ہی ظالم (جاہل) ہیں{۶۴} پھر سر جھکا کر بولے تم جانتے ہو یہ بولتے نہیں{۶۵} ابراہیم نے کہا تو پھر تم اپنے پالنے والے (اللہ) کو چھوڑ کر ان کو کیوں پوجتے ہو جو فائدہ پہنچا سکیں نہ نقصان{۶۶} افسوس ہے تم پر اور ان پر بھی جن کو تم پوجتے ہو۔ کیا عقل نہیں رکھتے{۶۷} بولے اسے جلا دو اور اپنے خدائوں کی مدد کرو اگر کچھ کرنا چاہتے ہو{۶۸} ہم نے کہا اے آگ تو سرد ہوجا اور ابراہیم کو (سلٰماً) سلامت رکھ{۶۹} انہوں نے بڑی اونچی مکاری سوچی تھی مگر ہم نے ان کو رسوا کر دیا{۷۰} اور ابراہیم و لوط کو بچا لیا اور اس سرزمین (شام و فلسطین) کی طرف بھیج دیا جس میں اہلِ عالم کیلئے برکت ہے{۷۱} پھر ان کو اسحق دیا اور پوتا یعقوب اور (مزید تحفہ) سب کو صالح نبی بنایا{۷۲} اور ان کو اقوامِ عالم کا امام (پیشوا) بنایا جو ہمارے حکم سے ہدایت پھیلاتے تھے۔ ہم نے ان کو اچھے کام کرنے، صلوٰۃ قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کا حکم دیا اور وہ ہمارے فرمانبردار بندے تھے{۷۳} اور لوط کو بھی ہم نے حکمت و دانائی اور علم دیا اور اس شہرسے نجات دلائی جہاں بدکاریاں ہوتی تھیں۔ بلاشبہ وہ فاسق و بدکار لوگ تھے{۷۴} اور لوط کو ہم نے اپنی رحمت میں لے لیا۔ وہ ہمارے صالح بندے تھے{۷۵} اور نوح نے ان سے پہلے ہم کو پکارا۔ ہم نے ان کی دعا قبول کی ان کو اور ان کے اہلِ بیت کو ایک عظیم کرب و بلا سے نجات دلائی{۷۶} اور اس قوم سے بچا لیا جو ہماری باتوں (حدیثوں) کو جھٹلاتی تھی۔ وہ ایک بری قوم تھی اس لئے سب کو غرق کر دیا{۷۷} اور دائود و سلیمان کا قصہ سنائو وہ ایک کھیت کا مقدمہ سن رہے تھے جسے کسی کی بکریاں چر گئیں۔ اور ہم ان کے فیصلے کے گواہ تھے{۷۸} اور ہم نے سلیمان کو سمجھ دی۔ ہاں ہم ہی حکمت و علم دیتے ہیں ہم نے پہاڑوں اور پرندوں کو دائود کے تابع کر دیا تھا۔ وہ ان کے ساتھ ہماری تسبیح کرتے تھے ہم جو چاہیں کرسکتے ہیں{۷۹} اور ہم نے ان کو ایک قسم کا لباس (زرہ بکتر) بنانا سکھایا جو جنگ میں کام آتا ہے۔ پھر اس کا احسان کیوں نہیں مانتے{۸۰} اور ہم نے ہوا کو سلیمان کے تابع کر دیا۔ جو اس ملک میں چلتی تھی جس میں ہم نے برکتیں رکھی ہیں اور ہم ہر چیز کا علم رکھتے ہیں{۸۱} اور جنوں میں سے کچھ اس کے حکم سے غوطے لگاتے اور دوسرے کام کرتے تھے اور ہم ہی اس کے محافظ تھے{۸۲} اور ایوب نے اپنے پالنے والے (اللہ) کو پکارا میں بڑے دکھ میں ہوں اور تو ہی سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا مہربان ہے{۸۳} ہم نے ان کی دعا قبول کی اور دکھ کی وجہ بتا دی اور اس کے گھر والے دلا دئیے۔ بلکہ ویسے اور بھی دئیے یہ ہماری رحمت تھی۔ بندگی کرنے والوں کے لئے اس میں نصیحت ہے{۸۴} اسی طرح اسمٰعیل، ادریس اور ذالکفل سب ہمارے بردبار بندے تھے{۸۵} ہم نے انہیں اپنی رحمت میں لے لیا۔ وہ سب صالح بندے تھے{۸۶} اور ذوالنون ہم سے ناراض ہو کر چل دیا۔ سمجھا ہماری گرفت سے بچ جائے گا۔ پھر اندھیروں میں پھنس کر ہم کو پکارا اے مالک تیرے سوا کوئی خدا نہیں تو پاک ہے اور یقینا میں ہی بھٹک گیا تھا{۸۷} تو ہم نے اسے معاف کر دیا۔ اور غم سے نجاد دلائی ہم اہلِ ایمان کو اسی طرح بچا لیتے ہیں{۸۸} اور زکریا نے دعا کی اے پالنے والے (اللہ) مجھے تنہا نہیںچھوڑنا۔ اگرچہ تو ہی بہترین وارث ہے{۸۹} ہم نے اس کی دعا قبول کی اسے یحییٰ دیا اور اس کی بیوی کو ٹھیک کر دیا۔ بیشک وہ دونوں اچھے کاموں کے شوقین تھے اور ہم کو برے بھلے میں یاد رکھتے تھے اور ہم سے عاجزی کرتے تھے{۹۰} اور مریم ایک پاکدامن بی بی تھی ہم نے اس کو فیض غیبی عطا کیا اور اسے اور اس کے بیٹے کو اہلِ عالم کیلئے ایک نشانی (معجزہ) بنا دیا{۹۱} اور اب تمہاری امت ایک واحد امت ہے اور میں تمہارا پالنے والا (اللہ) ہوں تو صرف میری بندگی کرنا{۹۲} جو لوگ آپس میں پھوٹ (فرقہ بندی) ڈالیں گے ان کو ہمارے سامنے آنا ہے{۹۳} جو اچھے کام کریں گے اور ایماندار ہوں گے ان کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔ ہم سب لکھوا لیتے ہیں{۹۴} اور ان بستیوں کو جن کو ہم نے ہلاک کر دیا رجوع کرنا محال ہے{۹۵} یہاں تک کہ یاجوج ماجوج کھول دئیے جائیں اور وہ ہر بلندی سے اتر آئیں{۹۶} جب ہمارے وعدے کا دن آئے گا۔ نافرمانوں کی آنکھیں کھلیں گی کہیں گے افسوس ہم اس کی طرف سے غافل رہے بلکہ خود پر ظلم کرتے رہے{۹۷} پھر تم اور جن کو تم اللہ کے سوا (داتا، دستگیر، خواجہ مان کر) پوجتے ہو سب جہنم کا ایندھن بنیں گے اور تم بھی اسی میں جھونکے جائو گے{۹۸} اگر وہ واقعی خدا ہوتے تو جہنم میں نہیںجاتے مگر وہ سب وہیں جائیں گے{۹۹} وہاں ان کے لئے ماتم اور واویلا ہوگا۔ اور کوئی سننے والا نہیں ہوگا{۱۰۰} مگر جنہوں نے ہماری طرف سے نیکیاں کمائی ہیں وہ دور رہیں گے{۱۰۱} وہ سسکیاں سنیں گے نہ کراہیں۔ جو کچھ ان کا دل چاہے گا پائیں گے{۱۰۲} اس بھیانک دن کا انہیں کوئی علم نہیںہوگا۔ فرشتے ان کا استقبال کریں گے کہ یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ تھا{۱۰۳} جس دن ہم آسمان کو کاغذ کے پلندے کی طرح لپیٹ لیں گے اور جس طرح مخلوق کو پہلے بنایا تھا اسی حال میں لوٹا دیں گے۔ یہ ہمارا وعدہ ہے اور ہم کر کے دِکھائیں گے{۱۰۴} ہم نے زبور میں نصیحت کے بعد لکھا تھا کہ زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہوں گے{۱۰۵} اس میں فرمانبردار بندوں کے لئے بلیغ (کھلا) نکتہ ہے{۱۰۶} اور (اے محمدﷺ) ہم نے تمہیں وہ چیز(کتاب) ارسال کی ہے جو سارے جہاں کیلئے رحمت (بخشش) ہے{۱۰۷} ان سے کہو مجھ پر وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود (خدا)صرف اللہ ہے جو ایک ہے۔ تو کیا تم مسلم (اللہ کے فرمانبردار) نہیںبنو گے{۱۰۸} پھر اگر نہیںمانیں تو کہو میں تو (اللہ کے )حکم کے مطابق بتاتا ہوں ورنہ میں کیا جانوں کہ وہ گھڑی قریب ہے یا دور۔ جس کا وعدہ کیا گیا ہے{۱۰۹} اور وہ تمہاری ظاہر باتیں بھی جانتا ہے اور چھپی بھی{۱۱۰} پس یاد رکھو اس میں تمہاری آزمائش ہے اور چند دن کے فائدے بھی ہیں{۱۱۱} (روزِ حساب) تمہارا رسول کہے گا اے پا لنے والے (اللہ)سچائی کے ساتھ ہمارا فیصلہ کر دے۔ ہمارا پالنے والا (اللہ) توبڑامہربان ہے اور وہی تمہارے داتائوں (خدائوں)کے مقابلے میں ہمارا مددگار ہے{۱۱۲}۔