Department of ...
Employment
Education
Help Depart
Medical
Ambulance Service
Activities
Marriage Bureau Management
SYED
TALIB ALI WELFARE TRUST
is distributing monthly ration/groceries,
household equipment, wheel chair etc. in special persons, orphaned
children and widows for last 7 year.
So please appeal to you, submit your donation in Trust Online Account No.: PK27 UNIL 0109 0002 3125 1213 | Title: MUHAMMAD ALI | Bank: UBL | Branch Code: 0395 | New Karachi | Pakistan.
اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
تم سے انفال کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ کہو انفال (تاوانِ جنگ) اللہ اور رسول کے ہیں پس اللہ سے ڈرو اور آپس میں صلح و صفائی رکھو۔ اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اگر صاحبِ ایمان ہو{۱} اہل ایمان وہ ہیں جو اللہ کو یاد کرتے ہیں تو اُن کے دل لرز جاتے ہیں اور جب اُن کو اللہ کی باتیں (حدیثیں) سنائی جاتی ہیں تو اُن کا یقین بڑھتا ہے اور وہ صرف اپنے پالنے والے(اللہ) پر بھروسہ کرتے ہیں{۲} وہ جو صلات قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں{۳} وہی سچے مومن (ایمان والے) ہیں۔ اُن کے لئے اُن کے پالنے والے(اللہ) کے پاس مراتب مقرر ہیں۔ اور اُن کے لئے بخشش ہے اور عزت کی روزی ہے{۴} اور جب تمہارے پالنے والے(اللہ) نے حق کے لئے گھروں سے (لڑنے) کے لئے نکالا۔ تو بعض اہلِ ایمان کو پس و پیش تھا{۵} وہ تم سے حق (جہاد) کے معاملے میں الجھنے لگے کہ اُن کو پہلے سے کیوں نہیں بتایا گیا کہ وہ موت کے منہ میں جا رہے ہیں اور اسے دیکھیں گے{۶} بے شک اللہ نے وعدہ کیا تھا کہ دو قافلوں میں سے ایک تم کو ملے گا اور تم چاہتے تھے کہ وہ (تجارتی قافلہ) ملے جو بے شان و شوکت ہو مگر اللہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام (بات) کو تم پر سچ ثابت کرے اور نافرمانوں کا زور توڑ دے (فوجی قافلے سے لڑنا پڑا){۷} تاکہ سچ سچ ہوجائے اور جھوٹ جھوٹ۔ خواہ مجرموں کو اس سے دُکھ ہی پہنچے{۸} پھر تم نے اپنے پالنے والے(اللہ) سے مدد چاہی تو وہ قبول ہوئی۔ ہم نے تم کو ایک ہزار فرشتوں سے یکے بعد دیگر مدد دی{۹} اور اللہ نے اُسے ایک خوشخبری بنا دی تاکہ تمہارے دل مطمئن ہوجائیں ورنہ مدد تو صرف اللہ کی ہے اور وہی عزت و حکمت کا مالک ہے{۱۰} پھر تم پر نیند کا غلبہ ہوا تو اللہ نے احسان کیا اور آسمان سے بارش برسا دی تاکہ تم کو دھو کر پاک کر دے اور سرکشی، نافرمانی کرنے کے خیالات دور ہوجائیں اور تمہارے دلوں کو تقویت دے اور تمہارے پائوں جما دے{۱۱} اللہ نے فرشتوں کو حکم دیا (کہ جا کر کہو) ہم تمہارے ساتھ ہیں (تاکہ) اہلِ ایمان ثابت قدم ہوجائیں۔ اور میںکافروں (نافرمانوں) کے دلوں میں اُن کا رعب بٹھادوں گا۔ تب وہ اُن کی گردنیں اڑائیں اور ان کے جوڑ بند توڑ دیں{۱۲} یہ اس لئے کہ وہ اللہ اور رسول کے دشمن ہیں اور جو اللہ اور رسول کا دشمن ہوگا اللہ اسے سخت عذاب دے گا{۱۳} کہ یہ یہاں چکھو۔ اور یاد رکھو نافرمانوں کے لئے آگ کا عذاب بھی ہے{۱۴} اے ایمان لانے والو! جب نافرمانوں سے مقابلہ ہو تو ہرگز پیٹھ نہیں دِکھانا{۱۵} آج کے دن جو پیٹھ پھیر کر بھاگے گا سوائے اس کے جو لڑائی کی چال کے طور پر کنارے ہوجائے یا اپنے لوگوں سے ملنے پیچھے ہٹے وہ اللہ کے غضب میں آجائے گا۔ اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا ور وہ بری جگہ ہے{۱۶} اور اے محمد (ﷺ) تم نے اُن کو قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے ان کو قتل کیا ہے اور تم جو پتھر پھینک رہے تھے وہ بھی اللہ پھینک رہا تھا۔ غرض یہ تھی کہ مصیبت کے وقت مومنوں کی ہمت بڑھے۔ اور اللہ سنتا اور دیکھتا ہے{۱۷} اللہ اسی طرح نافرمانوں کی تدبیریں ناکارہ کر دیتا ہے{۱۸} تم فتح چاہتے تھے تو لو فتح حاصل ہوگئی اب جنگ بند کر دو۔ یہ تمہارے لئے بہتر ہے ہاں وہ حملہ کریں تو تم بھی لڑو۔ اللہ اہلِ ایمان کے ساتھ ہوتا ہے{۱۹} پس اے ایمان لانے والو! اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اُن سے منہ نہیں پھیرو یہ سن رکھو{۲۰} اور ویسے نہیں بن جانا جو کہتے تھے ہم نے سن لیا مگر (یہود) سنتے نہیں تھے {۲۱} بلاشبہ بدترین مخلوق وہ ہیں جو بہرے گونگے ہوں اور سمجھتے بھی نہ ہوں{۲۲} اللہ ان میں بھلائی دیکھتا تو ان کو سننے کی توفیق دیتا۔ اور سننے کی صلاحیت دیتا بھی تو وہ ماننے والے کہاں تھے{۲۳} اے ایمان لانے والو! اللہ اور رسول کا حکم مانو وہ تم کو ایسے کام کے لئے بلاتے ہیں جس میں زندگی (کی ضمانت) ہے۔ اور جان لو کہ اللہ انسان کے ارادے اور دل کے درمیان موجود رہتا ہے اور انہیں اُس کے سامنے حاضر ہونا ہے{۲۴} اور اس فتنے سے ڈرتے رہو جو تم میں سے صرف ظالموں کے لئے مخصوص نہیں ہوگا۔ اور جان لو کہ اللہ سخت بدلہ لینے والا بھی ہے{۲۵} اور وہ وقت یاد کرو جب تم دنیا میں کمزور تھے اور تعداد میں کم تھے اور ڈرتے تھے کہ لوگ پکڑ کر نہیں لے جائیں۔ پھر اس نے تمہیں (مدینہ میں) جگہ دی، تمہارے ہاتھ مضبوط کر دئیے اپنی نصرت سے (انصار) اور پاک چیزیں کھانے کو دیں تاکہ تم احسان مانو{۲۶} اے ایمان لانے والو! اللہ اور رسول کی امانتوں میں خیانت نہیں کرنا،نہ عام امانتوں میں کبھی خیانت کرنا یہ تو تم جانتے ہی ہو{۲۷} اور یاد رکھو کہ تمہارا مال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے آزمائشیں ہیں اور اللہ کے پاس بہترین بدلہ ہے{۲۸} اے ایمان لانے والو! اللہ سے ڈرتے رہو وہ تمہیں فرقان (حق کو باطل سے الگ کرنے والا) بنا دے گا۔ تمہاری بھول چوک معاف کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا۔ اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے{۲۹} اور یاد کرو جب نافرمان تمہارے خلاف سازشیں کر رہے تھے اور منصوبے بنا رہے تھے کہ قید کر دیں یا قتل کر ڈالیں یا شہر سے نکال دیں تو اللہ نے بھی منصوبہ بنایا اور اللہ اچھے منصوبے بناتا ہے{۳۰} اور جب نافرمانوں کو ہماری باتیں (یعنی حدیثیں) سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں ہم نے سن لیا ہے اور چاہیں تو ہم بھی ایسی باتیں بنالیں۔ یہ کیا ہیں وہی اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں{۳۱} (اور نافرمان) کہتے ہیں یارب یہ سچ ہے اور تیری طرف سے ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر گرا کر دِکھا اور اپنا دُکھ دینے والا عذاب بھیج دے{۳۲} مگر اللہ ایسا عذاب کیسے بھیج سکتا ہے جب تک (اے نبی) تم اِن کے درمیان موجود ہو۔ اللہ ایسا نہیں کہ ایسی جگہ عذاب بھیج دے جہاں لوگ مغفرت کی دعائیں مانگتے ہوں{۳۳} البتہ اُن لوگوں پر عذاب بھیج سکتا ہے جو تمہیں مسجد حرم میں جانے سے روکتے ہیں حالانکہ وہ اُس کے جائز متولی نہیں ہیں۔ اُس کے متولی تو وہ ہیں جو گناہوں سے بچتے ہیں لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے{۳۴}اُن مشرکوں (اللہ کا بیٹا، وسیلہ ٹھہرانے والوں) کی صلات (عبادت) کیا ہے یہی کہ ادب کے مکان (خانہ کعبہ) کے پاس سیٹیاں بجاتے ہیں اور تالیاں پیٹتے ہیں تو اب اپنی نافرمانی کا مزہ چکھیں{۳۵} نافرمان اپنا مال لوگوں کو سیدھی راہ سے روکنے پر خرچ کرتے ہیں تو وہ ابھی اور خرچ کریں گے پھر حسرت کریں گے جب مغلوب ہوں گے۔ اور نافرمان تو جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے{۳۶} تاکہ اللہ پاک ناپاک سے جدا کر دے اور ناپاک (کافروں) کو تلے اوپر ڈھیر بنا کر جہنم میں جھونک دے کہ یہی نقصان اٹھانے والے ہیں{۳۷} نافرمانوں سے کہہ دو جو ہوا سو ہوا اب باز آجائیں تو اللہ ان کو بھی معاف کر دے گا مگر پھر ایسی حرکت کی تو اگلوں جیسا حشر ہوگا{۳۸} اور تم ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہیں رہے اور دین صرف اللہ کا نافذ ہوجائے۔ یہ باز آجائیں تو اللہ ان کے اعمال دیکھ رہا ہے{۳۹} اور نہیں مانیں تو جان لو اللہ تمہارا مولیٰ ہے اور وہی اچھا مولیٰ اور اچھا مددگار ہے{۴۰} اور یاد رکھو جو کچھ مالِ غنیمت تم کو ملا ہے اُس میں سے پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول کا ہے وہ ان کے رشتے داروں، یتیموں، مسکینوں اور مسافروں کا حق ہے اگر تم ایمان لائے ہو اور اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اُس کتاب (سورۃ) پر جو ہم نے اپنے بندے (محمدؐ) پر فرقان (حق و باطل کی جنگ) کے دن اتاری جب دونوں جماعتیں لڑ رہی تھیں۔ اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے{۴۱} جب تم پہاڑی سے قریب تھے اور وہ دور نشیبی علاقے میں اتر پڑے اگر تم جنگ کے بارے میں خود منصوبہ بناتے تو نقشہ بدل سکتا تھا۔ مگر اللہ اپنا منصوبہ پورا کرنا چاہتا تھا تاکہ جو مرے سب کے سامنے مرے اور جو بچے سب کے سامنے بچے۔ اور اللہ یقینا سنتا اور جانتا ہے{۴۲} اللہ نے تمہیں غنودگی میں اُن کی تعداد کم دِکھائی اگر وہ زیادہ دِکھا دیتا تو تم جی چھوڑ دیتے اور آپس میں جھگڑنے لگتے لیکن اللہ نے تم کو بچالیا۔ بیشک اللہ دلوں کی باتیں جانتا ہے{۴۳} جب تم ایک دوسرے کے مقابل آئے تو تمہاری نظروں میں ان کو کم دِکھایا اور تم کو ان کی نظروں میں دھاک بٹھانے والا بنا دیا۔ اللہ اپنے کام اسی طرح کروا لیتا ہے اور سب کام اس کے حکم سے ہوتے ہیں{۴۴} اے ایمان لانے والو! جب تم کسی آزمائش میں ڈالے جائو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو خوب یاد کرتے رہو تاکہ فلاح پائو{۴۵} اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں نہ جھگڑو ورنہ جی چھوڑ دو گے اور تمہاری دھاک جاتی رہے گی اور مقابلہ ثابت قدمی سے کرتے رہو۔ اللہ ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہے{۴۶} اور تم اُن جیسے نہیں بن جانا جو اپنے گھروں سے اِتراتے ہوئے اور لوگوں پر رعب جماتے ہوئے اللہ کا راستہ روکنے نکل پڑے۔ جو کچھ وہ کر رہے تھے اللہ جانتا تھا{۴۷} سرکشی، نافرمانی کرنے والے نے اُن کو بتایا تھا کہ یہ اچھا کام ہے اور یقین دلایا تھا کہ آج تم پر کوئی غالب نہیں آئے گا میں تمہارے ساتھ ہوں لیکن جب دیکھا کہ دونوں گروہ مقابلے میں آگئے ہیں تو چپکے سے کھسک گیا اور بولا میرا تم سے کیا واسطہ۔ میں وہ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور میں اللہ سے ڈرتا ہوں اللہ سخت بدلہ لینے والا ہے{۴۸} پھر منافق (کمزور ایمان والے مسلمان) اور وہ جن کے دلوں میں مرض ہے کہنے لگے کہ ان کو ان کے دین نے مغرور کر دیا ہے۔ (اور نہیں جانتے کہ) جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے اللہ اُسے عزت و حکمت عطا کرتا ہے{۴۹} اور تم ان نافرمانوں کو دیکھتے جب فرشتے اُن کو وفات دے رہے تھے۔ ان کے منہ اور پیٹھ پر مارتے تھے کہ چکھو جلنے کا مزہ{۵۰} یہ اُس کا صلہ ہے جو تم کیا کرتے تھے ورنہ اللہ اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا{۵۱} اور آلِ فرعون اور اُن سے پہلے کی قوموں کے ساتھ کیا ہوا انہوں نے اللہ کی نشانیوں کا انکار کیا تو اللہ نے ان کے گناہوں کے بدلے پکڑ لیا۔ بلاشبہ اللہ بے حد قوی ہے اور وہ سخت عذاب دیتا ہے{۵۲} اللہ اپنی نعمتیں جو کسی قوم کو دیتا ہے نہیں روکتا جب تک اُن کی نیتیں نہیں بدلتیں۔ اور اللہ بڑا سننے اور جاننے والا ہے{۵۳} افسوس آلِ فرعون اور ان سے پہلی قوموں پر۔ انہوں نے اپنے پالنے والے(اللہ) کی باتوں (حدیثوں) کو جھٹلایا تو ان کے گناہوں کی وجہ سے ہم نے ان کو ہلاک کر دیا اور آلِ فرعون کو ڈبا دیا۔ وہ سب ظالم تھے{۵۴} اللہ کے نزدیک بدترین جانور وہ لوگ ہیں جو نافرمانی کرتے ہیں اور ایمان نہیں لاتے{۵۵} اور جن لوگوں سے تم نے معاہدہ کیا تھا وہ اپنا عہد بار بار توڑتے ہیں اور (اللہ سے) نہیں ڈرتے{۵۶} اگر اُن کو میدان جنگ میں پائو تو ایسی سزا دو کہ دشمن کی حمایت سے توبہ کرلیں{۵۷} اور اگر کسی قوم سے دغا کا خوف ہو تو اُن کا عہد اُن کو لوٹا دو برابری کے اصول پر۔ بلاشبہ اللہ خیانت کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا{۵۸} اور نافرمان لوگ یہ نہیں سمجھیں کہ وہ بچ جائیں گے اُن کو مطیع ہونا پڑے گا{۵۹} جہاں تک ہوسکے اُن سے مقابلے کیلئے اپنی تیاری افرادی قوت اور سواریوں سے کرتے رہو۔ وہ اللہ کے دشمن ہیں اور تمہارے بھی دشمن ہیں۔ اور اُن جیسے دوسروں کے لئے بھی جن کو تم نہیں جانتے اللہ اُن کو جانتا ہے۔ اور تم جو کچھ اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے وہ تم کو واپس مل جائے گا اور تم پر ظلم نہیں ہوگا{۶۰} ہاں اگر وہ صلح کی طرف ہاتھ بڑھائیں تو اُن سے صلح کر لو اور اللہ پر بھروسہ رکھو وہ بڑا سننے اور جاننے والا ہے{۶۱} اگر وہ تم کو فریب دینا چاہیں گے تو تمہارے لئے اللہ کافی ہے وہی تم کو کامیابی دے گا۔ اور اپنی اور مومنوں کی مدد سے تمہارے ہاتھ مضبوط کر دے گا{۶۲} ہم نے مومنوں کے دلوں میں تمہاری الفت ڈال دی ہے تم دنیا بھر کی دولت خرچ کر کے یہ الفت ڈال نہیں سکتے صرف اللہ ہی الفت ڈال سکتا ہے وہی عزت و حکمت کا مالک ہے{۶۳} اے نبی تمہارے لئے اللہ کافی ہے اور اُن مومنوں کے لئے بھی جو تمہارے فرمانبردار ہیں{۶۴} اے نبی اہلِ ایمان کو (حق کی خاطر)لڑنے کا شوق دلائو۔ اگر تم میں سے بیس ثابت قدم رہے تو دو سو دشمنوں پر بھاری رہیں گے اور اگر سو ہوں گے تو ہزار نافرمانوں پر غالب رہیں گے یہ اس لئے کہ نافرمانوں کی قوم ایسی ہے جو سمجھ نہیں رکھتے{۶۵} البتہ آئندہ کے لئے اللہ اس میں کمی کر دے گا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ تم میں کچھ کمزوری آجائے گی۔ پھر بھی تمہارے سو اہلِ ایمان دو سو نافرمانوں پر بھاری ہوں گے اور ہزار ہوئے تو اللہ کے حکم سے دو ہزار پر غالب آئیں گے۔ اور اللہ ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہے{۶۶} اور رسول کے لئے روا نہیں ہے کہ وہ قیدی بنائے جب تک ملک میں اقتدار مستحکم نہیں ہو۔ تم لوگ دنیاوی فائدے چاہتے ہو لیکن اللہ آخرت کی بھلائی دینا چاہتا ہے اور اللہ ہی عزت و حکمت کا مالک ہے{۶۷} اگر اللہ نے پہلے سے لکھ دیا ہوتا کہ تم اس حرص میں پھنس جائو گے تو تم پر بڑا عذاب آجاتا{۶۸} پس جو کچھ فدیہ (تاوان) مل گیا کھا لو۔ حلال اور پاک سمجھ کر اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بے شک اللہ بڑا بخشنے والا ہے{۶۹} اے نبی اُن سے کہو جو تمہارے پاس قیدی بنے ہیں کہ اللہ جانتا ہے تمہارے دلوں میں کیا ہے۔ اگر بھلائی ہے تو بھلائی ملے گی۔ جو مال تم سے لیا گیا ہے اُس کے بدلے اللہ تمہیں بہتر دے گا اور بخش دے گا۔ اللہ بڑا بخشنے والا ہے{۷۰} اور اگر خیانت کا ارادہ رکھتے ہیں تو وہ اللہ سے بھی خیانت کرچکے ہیں اسی لئے اُن کو تمہارے قبضے میں دیا گیا ہے۔ اور اللہ بڑا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے{۷۱} جو لوگ ایمان لائے، ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں کوشش کرتے رہے اپنی جانوں اور مالوں کے ساتھ اور جنہوں نے ان کو پناہ دی، اُن کی مدد کی، وہ سب ایک دوسرے کے اولیاء (مددگار) ہیں۔ اور جو اہلِ ایمان ہجرت نہیں کرسکے ان کے ساتھ تمہیں ہمدردی کی ضرورت نہیں۔ اُن کو چاہیے کہ وہ بھی ہجرت کر کے چلے آئیں اور تبلیغِ دین میں تمہاری مدد کریں تو تم بھی اُن کی مدد کرو مگر اُن لوگوں کے مقابلے میں جن سے تمہارا معاہدہ ہے مدد کی ضرورت نہیں۔ تم جو کچھ کرتے ہو اللہ دیکھتا ہے{۷۲} اور نافرمان (کافر) آپس میں ایک دوسرے کے اولیاء (حمایتی) ہیں پس اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو دنیا میں فتنہ و فساد پھیل جائے گا{۷۳} اور جو لوگ ایمان لائے ہیں، ہجرت کی ہے اور اللہ کی راہ میں لڑتے رہے ہیں اور جنہوں نے ان کو پناہ دی ہے اور مدد کی ہے وہ سب سچے مومن ہیں۔ ان کے لئے مغفرت اور عزت کی روزی ہے{۷۴} جو لوگ بعد کو ایمان لائیں گے اور ہجرت کریں گے اور تمہارے ساتھ مل کر (دین کیلئے)کوشش کریں گے وہ بھی تمہارے (صحابہ) ہوجائیں گے مگر ہاں رشتے داروں میں بعض کو بعض پر فوقیت حاصل ہے اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے{۷۵}۔